بلوچستان حکومت کا اے پی سی مارچ کے آخری ہفتے میں بلانے کا فیصلہ
صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین سے مشاورت کاآغاز کر دیا ہے۔
بلوچستان حکومت نے صوبے میں امن و امان اور ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس مارچ کے آخری ہفتے میں منعقدکرنیکا فیصلہ کیا ہے ۔
صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین سے مشاورت کاآغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی کانفرنس میں صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں سمیت وکلاء، سول سوسائٹی اور دانشوروں کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیاجائیگاجبکہ وزیراعظم نواز شریف کانفرنس کی صدارت کرینگے۔
کانفرنس میں ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات اور صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے سیاسی قیادت کواعتماد میں لیاجائیگااورآواران میں زلزلہ متاثرین کی آبادکاری کیلئے کیے گئے حکومتی اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائیگا۔کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سیاسی قیادت اور قبائلی عمائدین سے صلاح مشورہ شروع کر دیاہے ۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد ناراض بلوچوں کومذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کل جمارتی کانفرنس کااعلان کیا تھا تاہم آواران میں تباہ کن زلزلے کے باعث کانفرنس ملتوی کردی گئی تھی۔
صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین سے مشاورت کاآغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی کانفرنس میں صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں سمیت وکلاء، سول سوسائٹی اور دانشوروں کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیاجائیگاجبکہ وزیراعظم نواز شریف کانفرنس کی صدارت کرینگے۔
کانفرنس میں ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات اور صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے سیاسی قیادت کواعتماد میں لیاجائیگااورآواران میں زلزلہ متاثرین کی آبادکاری کیلئے کیے گئے حکومتی اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائیگا۔کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سیاسی قیادت اور قبائلی عمائدین سے صلاح مشورہ شروع کر دیاہے ۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد ناراض بلوچوں کومذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کل جمارتی کانفرنس کااعلان کیا تھا تاہم آواران میں تباہ کن زلزلے کے باعث کانفرنس ملتوی کردی گئی تھی۔