خود پر یقین پاکستان کیلیے کامیابی کا باعث بن گیا امام الحق
پہلے ون ڈے میں شکست سے ہمت نہیں ہاری اور سیریز جیت گئے، امام الحق
امام الحق نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں خود پر یقین پاکستان کیلیے کامیابی کا باعث بن گیا۔
ون ڈے سیریز میں پاکستان کی کامیابی کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس میں امام الحق نے کہا کہ پہلے میچ میں کینگروز کے ہاتھوں شکست کے بعد میزبان کرکٹرز نے آپس میں بات کی تو سب کا عزم تھا کہ کم بیک کرنا ہے، اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھا اور سیریز جیتنے میں کامیاب ہوگئے، یہی سوچ اور اعتماد آئندہ مقابلوں میں بھی ٹیم کے کام آئے گا۔
انھوں نے کہا سیریز میں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے نیا کچھ نہیں کیا، اپنے نیچرل انداز سے ہی کھیلا، اللہ کا شکر ہے فارم بحال ہوئی اور اس کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔
ایک سوال پر اوپنر نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو کوئی جواب نہیں دینا چاہتا وہ سب میرے بھائی اور پاکستانی ہیں، تحریک دلانے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میری توجہ کارکردگی اور پاکستان کی کامیابی پر ہوتی ہے اور رہے گی، یہ بات تو طے ہے کہ پاکستان ٹیم کے لیے کھیلیں تو پرفارمنس نہ ہونے پر تنقید ضرور ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کپتان بابر اعظم کے ساتھ شراکت میں میری توجہ اپنی سنچری پر نہیں میچ میں فتح پر توجہ مرکوز تھی، بہت خوشی ہے کہ 20 سال بعد پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتی ہے اور اس میں میرا بھی کردار رہا۔
امام الحق نے کہا کہ پچ اور صورتحال کو دیکھا جائے توے آسٹریلیا کے 210 رنز بھی توقع سے زیادہ تھے، ہم نے سو چا تھا کہ 165, 170 تک محدودرکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ بابر اعظم اور میری دوستی کا فائدہ گراؤنڈ کے اندر بھی ہوتا ہے،دونوں ایک دوسرے کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہیں، اسی لیے شراکتیں قائم کرنے میں آسانی رہتی ہے۔
ون ڈے سیریز میں پاکستان کی کامیابی کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس میں امام الحق نے کہا کہ پہلے میچ میں کینگروز کے ہاتھوں شکست کے بعد میزبان کرکٹرز نے آپس میں بات کی تو سب کا عزم تھا کہ کم بیک کرنا ہے، اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھا اور سیریز جیتنے میں کامیاب ہوگئے، یہی سوچ اور اعتماد آئندہ مقابلوں میں بھی ٹیم کے کام آئے گا۔
انھوں نے کہا سیریز میں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے نیا کچھ نہیں کیا، اپنے نیچرل انداز سے ہی کھیلا، اللہ کا شکر ہے فارم بحال ہوئی اور اس کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔
ایک سوال پر اوپنر نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو کوئی جواب نہیں دینا چاہتا وہ سب میرے بھائی اور پاکستانی ہیں، تحریک دلانے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میری توجہ کارکردگی اور پاکستان کی کامیابی پر ہوتی ہے اور رہے گی، یہ بات تو طے ہے کہ پاکستان ٹیم کے لیے کھیلیں تو پرفارمنس نہ ہونے پر تنقید ضرور ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کپتان بابر اعظم کے ساتھ شراکت میں میری توجہ اپنی سنچری پر نہیں میچ میں فتح پر توجہ مرکوز تھی، بہت خوشی ہے کہ 20 سال بعد پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتی ہے اور اس میں میرا بھی کردار رہا۔
امام الحق نے کہا کہ پچ اور صورتحال کو دیکھا جائے توے آسٹریلیا کے 210 رنز بھی توقع سے زیادہ تھے، ہم نے سو چا تھا کہ 165, 170 تک محدودرکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ بابر اعظم اور میری دوستی کا فائدہ گراؤنڈ کے اندر بھی ہوتا ہے،دونوں ایک دوسرے کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہیں، اسی لیے شراکتیں قائم کرنے میں آسانی رہتی ہے۔