سینیٹ اپوزیشن میں اختلافاتپی پی پرفرینڈلی اپوزیشن کاالزام

بتائے مک مکاکرلیاہے؟اے این پی،ق لیگ،بی این پی،اتحادسے نکلنے کی دھمکی

چیئرمین پربھی نامناسب رویے کاالزام،قومی اسمبلی میںپارلیمانی پارٹی اجلاس آج ہوگا فوٹو: فائل

سینیٹ میں متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔


اے این پی،مسلم لیگ (ق) اور بی این پی (عوامی) نے پیپلزپارٹی پر فرینڈلی اپوزیشن کا الزام عائد کردیا اور موثر اپوزیشن کا کردار ادا نہ کرنیکی صورت میں اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی دیدی ہے۔ ایوان بالا میں متحدہ اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو قائد حزب اختلاف سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا ، بی این پی (عوامی)کی کلثوم پرویز ، اے این پی کے حاجی عدیل اور عبدالنبی بنگش نے پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی فرینڈلی اپوزیشن بن گئی ہے، وہ وزیر اعظم کے ایوان میں نہ آنے اور مہنگائی جیسے امور پر کوئی احتجاج نہیں کرتی ، پیپلزپارٹی کے ارکان خود بھی نہیں بولتے اور ہمیں بھی بولنے سے روک رکھا ہے ۔

چیئرمین کا رویہ اپوزیشن ارکان سے انتہائی نامناسب ہے ، پیپلز پارٹی اپنی پوزیشن واضح کرے کہ کیا اس نے حکومت سے مک مکا کرلیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اپنا رویہ تبدیل کریں اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کا عمل شروع کریں ، اگر پیپلز پارٹی نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو متحدہ اپوزیشن سے علیحدگی اختیار کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ق)کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر لیا گیا ۔ اجلاس کی صدارت قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کریں گے۔ اجلاس میں شمالی وزیرستان اور امن مذاکرات پر غور کیا جائیگا ۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
Load Next Story