پاک آسٹریلیا ٹی ٹوئنٹی میچ میں شائقین نے تمام اسٹینڈز بھر دیے
افطار کے بعد تیزی سے اضافہ ،رات کو گرمی کم، شائقین کا جوش زیادہ ہوگیا
ISLAMABAD:
پاک آسٹریلیا ٹی ٹوئنٹی میچ میں شائقین نے اسٹینڈز بھر دیے جب کہ افطار کے بعد تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین واحد ٹی ٹوئنٹی میچ شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکزبنا، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کسی نہ کسی طور ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش میں رہے،پہلے سے ہی آن لائن ٹکٹ خریدنے والے خود کو خوش قسمت سجھتے رہے۔
افطار سے قبل بھی بڑی تعداد میں شائقین نے میدان کا رخ کرنا شروع کردیا تھا، بعد ازاں تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا،میچ کے دوران ہی بیشتر اسٹینڈز بھر گئے،رات کو گرمی کی شدت بھی کم ہوگئی،اس لیے شائقین کا جوش وخروش زیادہ ہوگیا،ایک ایک وکٹ اور اسٹروک پر خوب شور سنائی دیا،پسندیدہ کرکٹرز کے حق میں نعرے بازی بھی کی جاتی رہی۔
بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی پرستاروں کی بڑی تعداد مسلسل ایکشن میں رہی،تماشائیوں میں بڑی تعداد فیملیز کی بھی تھی، بچوں نے اس میلے کا خوب لطف اٹھایا،میچ کے دوران قومی پرچم اور پلے کارڈز بھی لہرائے جاتے رہے۔
گزشتہ تمام میچز کی بانسبت اس بار زیادہ سخت سیکیورٹی انتظامات دیکھنے میں آئے،خواتین کے پرس اور بیگز وغیرہ چیک کرنے والی لیڈی کانسٹیبلز بھی زیادہ متحرک رہیں،افطار کا سامان ساتھ لانے کی اجازت نہ ملنے پر کئی شائقین پہلے چیک پوائنٹ سے ہی واپس لوٹ گئے اور روزہ کھولنے کے بعد ہی واپسی ہوئی۔
رینجرز اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بھی روزہ ڈیوٹی کے دوران ہی افطار کیا،ان کیلیے کھانے پینے کا سامان گاڑیوں میں پہلے ہی پہنچا دیا گیا تھا۔
پاک آسٹریلیا ٹی ٹوئنٹی میچ میں شائقین نے اسٹینڈز بھر دیے جب کہ افطار کے بعد تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین واحد ٹی ٹوئنٹی میچ شائقین کی بھرپور توجہ کا مرکزبنا، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کسی نہ کسی طور ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش میں رہے،پہلے سے ہی آن لائن ٹکٹ خریدنے والے خود کو خوش قسمت سجھتے رہے۔
افطار سے قبل بھی بڑی تعداد میں شائقین نے میدان کا رخ کرنا شروع کردیا تھا، بعد ازاں تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا،میچ کے دوران ہی بیشتر اسٹینڈز بھر گئے،رات کو گرمی کی شدت بھی کم ہوگئی،اس لیے شائقین کا جوش وخروش زیادہ ہوگیا،ایک ایک وکٹ اور اسٹروک پر خوب شور سنائی دیا،پسندیدہ کرکٹرز کے حق میں نعرے بازی بھی کی جاتی رہی۔
بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی پرستاروں کی بڑی تعداد مسلسل ایکشن میں رہی،تماشائیوں میں بڑی تعداد فیملیز کی بھی تھی، بچوں نے اس میلے کا خوب لطف اٹھایا،میچ کے دوران قومی پرچم اور پلے کارڈز بھی لہرائے جاتے رہے۔
گزشتہ تمام میچز کی بانسبت اس بار زیادہ سخت سیکیورٹی انتظامات دیکھنے میں آئے،خواتین کے پرس اور بیگز وغیرہ چیک کرنے والی لیڈی کانسٹیبلز بھی زیادہ متحرک رہیں،افطار کا سامان ساتھ لانے کی اجازت نہ ملنے پر کئی شائقین پہلے چیک پوائنٹ سے ہی واپس لوٹ گئے اور روزہ کھولنے کے بعد ہی واپسی ہوئی۔
رینجرز اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بھی روزہ ڈیوٹی کے دوران ہی افطار کیا،ان کیلیے کھانے پینے کا سامان گاڑیوں میں پہلے ہی پہنچا دیا گیا تھا۔