تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی
پنجاب میں ترین، کھوکھر، علیم خان کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کا بھی گروپ سامنے آگیا
ISLAMABAD:
تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب میں ایک نیا سیاسی بحران سامنے آگیا ہے، گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے حوالے سے ریمارکس دیئے تھے، جس پر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری نے رات گئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا اور اجلاس طلب کرلیا، تاہم ترجمان اسمبلی زین علی نے طلب کئے گئے اجلاس کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس آج نہیں 16 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔
اس کے فوری بعد ہی تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عمدم اعتماد جمع کرادی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے قبل وزیر اعظم سے منظوری حاصل کی گئی، اور عدم اعتماد میاں محمود الرشید اور دیگر ارکان اسمبلی کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک آج صبح سیکرٹری اسمبلی کے آفس میں جمع کرائی گئی، عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سردار دوست محمد مزاری اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے مجاز نہیں رہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب
تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے تحریک انصاف سے راستے جدا ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ دوست مزاری گزشتہ روز وزیر اعظم کی طرف سے بلایا جانے والے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے، جب کہ وہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے وقت گورنر ہاوس سے چند قدم دور اپنے گھر میں ہی تھے۔
ذرائع کا کنہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرکے حکومتی اتحاد مشکلات کا شکار ہوگیا، اور ترین، علیم خاں، کھوکھر، چھینہ کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کا بھی گروپ سامنے آگیا ہے، اور دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے پی ٹی آئی کے ارکان ناراض ہوگئے ہیں اور پی ٹی کے 12 سے 15 ارکان کا مزاری گروہ بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری نے پی ٹی آئی امیدوار کو سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور موجودہ صورتحال پر اپنے قریبی ساتھیوں سے صلاح مشورہ شروع کردیئے ہیں، انہیں تحریک انصاف کے 12 سے 15 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، اور اب دوست محمد مزاری کا اپنے گروپ کے ہمراہ اپوزیشن امیدوار کی حمایت کا قوی امکان ہے۔
تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب میں ایک نیا سیاسی بحران سامنے آگیا ہے، گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے حوالے سے ریمارکس دیئے تھے، جس پر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری نے رات گئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا اور اجلاس طلب کرلیا، تاہم ترجمان اسمبلی زین علی نے طلب کئے گئے اجلاس کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس آج نہیں 16 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔
اس کے فوری بعد ہی تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عمدم اعتماد جمع کرادی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے قبل وزیر اعظم سے منظوری حاصل کی گئی، اور عدم اعتماد میاں محمود الرشید اور دیگر ارکان اسمبلی کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک آج صبح سیکرٹری اسمبلی کے آفس میں جمع کرائی گئی، عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سردار دوست محمد مزاری اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے مجاز نہیں رہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب
تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے تحریک انصاف سے راستے جدا ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ دوست مزاری گزشتہ روز وزیر اعظم کی طرف سے بلایا جانے والے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے، جب کہ وہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے وقت گورنر ہاوس سے چند قدم دور اپنے گھر میں ہی تھے۔
ذرائع کا کنہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرکے حکومتی اتحاد مشکلات کا شکار ہوگیا، اور ترین، علیم خاں، کھوکھر، چھینہ کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کا بھی گروپ سامنے آگیا ہے، اور دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے پی ٹی آئی کے ارکان ناراض ہوگئے ہیں اور پی ٹی کے 12 سے 15 ارکان کا مزاری گروہ بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری نے پی ٹی آئی امیدوار کو سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور موجودہ صورتحال پر اپنے قریبی ساتھیوں سے صلاح مشورہ شروع کردیئے ہیں، انہیں تحریک انصاف کے 12 سے 15 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، اور اب دوست محمد مزاری کا اپنے گروپ کے ہمراہ اپوزیشن امیدوار کی حمایت کا قوی امکان ہے۔