حکومت کا قومی اسپورٹس پالیسی پر نظرثانی کیلیے غور
پی اواے تنازع حل کرنے کیلیے سب کمیٹی کی تشکیل، ہاکی ٹیم کا اذلان شاہ کپ نہ کھیلنا مایوس کن ہے، سینیٹر فرح عاقل
KARACHI:
آئی او سی کی آخری وارننگ کے بعد حکومت پاکستان نے مہلت طلب کرتے ہوئے قومی اسپورٹس پالیسی پر نظر ثانی کے لیے غور شروع کر دیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کی چیئر پرسن سینیٹر فرح عاقل کے مطابق پی او اے تنازع حل کرنے کیلیے سب کمیٹی تشکیل دیدی گئی، فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب اذلان شاہ انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کا شرکت نہ کرنا افسوسناک ہے، نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے فرح عاقل نے کہا کہ سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے طلب کردہ اجلاس میں قومی کھیلوں اور پی ایس بی کردار کے حوالے سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، قومی اسپورٹس پالیسی بن تو گئی مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا، متعددقومی اسپورٹس فیڈریشنز کے کنٹرول سے باہر ہونے کے سبب کھیلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے، وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ چوہدری محمد اعجاز نے اجلاس میں بتایا کہ وفاقی حکومت آئی او سی کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
سینیٹر فرح عاقل کے مطابق اسٹینڈنگ کمیٹی آئی او سی کی تسلیم کردہ پی او اے کے صدر جنرل(ر) سید عارف حسن اور پی ایس بی کی قائم کردہ پی او اے کے صدر میجر جنرل(ر) اکرم ساہی کے درمیان تففیہ کرانے اور درمیان کی کوئی راہ نکالنے کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی، وہ آئندہ 10 روز میں اپنی رپورٹ پیش کر دے گی،انھوں نے کہا کہ پی ایس بی کی طرف سے پی ایچ ایف کو فنڈز جاری نہ ہونے کے باعث پاکستان اذلان شاہ انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ جیسے اہم ایونٹ میں شرکت سے محروم ہوگیا جبکہ وفاقی سیکریٹری نے استسفار پر کمیٹی کے روبرو موقف اختیار کیا کہ قومی اسپورٹس فیڈریشنز کا معاملہ حل نہ ہونے تک فنڈز کا اجراء ممکن نہیں، سینیٹر فرح عاقل نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کی حالت پہلے ہی نا گفتہ ہے ایسے حالات میں پاکستان میں تو بالکل ختم ہوکر رہ جائیں گے، اسٹینڈنگ کمیٹی اپنے آئندہ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لے کر سینیٹ میں رپورٹ پیش کرے گی، اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر کلثوم پروین، سینیٹر ڈاکٹر سعدہ اقبال،سینیٹر ثریا امیر الدین، سینیٹر حاجی غلام علی اور پی ایس بی کے قائم مقام ڈی جی اختر نواز گنجریلا بھی شریک ہوئے۔
آئی او سی کی آخری وارننگ کے بعد حکومت پاکستان نے مہلت طلب کرتے ہوئے قومی اسپورٹس پالیسی پر نظر ثانی کے لیے غور شروع کر دیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کی چیئر پرسن سینیٹر فرح عاقل کے مطابق پی او اے تنازع حل کرنے کیلیے سب کمیٹی تشکیل دیدی گئی، فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب اذلان شاہ انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کا شرکت نہ کرنا افسوسناک ہے، نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے فرح عاقل نے کہا کہ سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے طلب کردہ اجلاس میں قومی کھیلوں اور پی ایس بی کردار کے حوالے سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، قومی اسپورٹس پالیسی بن تو گئی مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا، متعددقومی اسپورٹس فیڈریشنز کے کنٹرول سے باہر ہونے کے سبب کھیلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے، وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ چوہدری محمد اعجاز نے اجلاس میں بتایا کہ وفاقی حکومت آئی او سی کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
سینیٹر فرح عاقل کے مطابق اسٹینڈنگ کمیٹی آئی او سی کی تسلیم کردہ پی او اے کے صدر جنرل(ر) سید عارف حسن اور پی ایس بی کی قائم کردہ پی او اے کے صدر میجر جنرل(ر) اکرم ساہی کے درمیان تففیہ کرانے اور درمیان کی کوئی راہ نکالنے کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی، وہ آئندہ 10 روز میں اپنی رپورٹ پیش کر دے گی،انھوں نے کہا کہ پی ایس بی کی طرف سے پی ایچ ایف کو فنڈز جاری نہ ہونے کے باعث پاکستان اذلان شاہ انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ جیسے اہم ایونٹ میں شرکت سے محروم ہوگیا جبکہ وفاقی سیکریٹری نے استسفار پر کمیٹی کے روبرو موقف اختیار کیا کہ قومی اسپورٹس فیڈریشنز کا معاملہ حل نہ ہونے تک فنڈز کا اجراء ممکن نہیں، سینیٹر فرح عاقل نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کی حالت پہلے ہی نا گفتہ ہے ایسے حالات میں پاکستان میں تو بالکل ختم ہوکر رہ جائیں گے، اسٹینڈنگ کمیٹی اپنے آئندہ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لے کر سینیٹ میں رپورٹ پیش کرے گی، اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر کلثوم پروین، سینیٹر ڈاکٹر سعدہ اقبال،سینیٹر ثریا امیر الدین، سینیٹر حاجی غلام علی اور پی ایس بی کے قائم مقام ڈی جی اختر نواز گنجریلا بھی شریک ہوئے۔