کراچی میں پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق
مشتعل افراد کا پولیس چوکی پر دھاوا اور توڑ پھوڑ، باہر کھڑی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا
CAIRO:
زمان ٹاؤن تھانے کی کورنگی تصویر محل پولیس چوکی میں مبینہ تشدد سے نوجوان کی ہلاکت پر مشتعل افراد نے دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور چوکی کے باہر کھڑی ہوئی متعدد موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کر دیا۔
ہنگامہ آرائی کے باعث مذکورہ علاقہ میدان جنگ بن گیا پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ بھی کی گئی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او زمان ٹاؤن صفدر مشوانی نے بتایا کہ تصویر محل پولیس چوکی کے اہلکاروں کو ایک نوجوان بے ہوشی کی حالت میں ملا تھا جسے انھوں نے طبی امداد کے لیے اہلخانہ کے ہمراہ رکشے میں سوار کر کے جناح اسپتال بھیجا جو دوران سفر جاں بحق ہوگیا۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا جبکہ موقع پر موجود ایک نوجوان کا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ عبداللہ تبلیغی جماعت سے واپس آیا تھا جسے تصویر محل پولیس نے گھر سے حراست میں لیکر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔
موقع پر موجود افراد کا کہنا تھا کہ نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری گرفتار کر کے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر زمان ٹاؤن تھانے کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
عبداللہ کو قاسم نامی پولیس اہلکار نے ابراہیم حیدری کے علاقے علی اکبر شاہ گوٹھ میں گھر سے حراست میں لیا تھا۔ ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کر رہے ہیں اور جو بھی صورتحال واضح ہوگی اس کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔
زمان ٹاؤن تھانے کی کورنگی تصویر محل پولیس چوکی میں مبینہ تشدد سے نوجوان کی ہلاکت پر مشتعل افراد نے دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور چوکی کے باہر کھڑی ہوئی متعدد موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کر دیا۔
ہنگامہ آرائی کے باعث مذکورہ علاقہ میدان جنگ بن گیا پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ بھی کی گئی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او زمان ٹاؤن صفدر مشوانی نے بتایا کہ تصویر محل پولیس چوکی کے اہلکاروں کو ایک نوجوان بے ہوشی کی حالت میں ملا تھا جسے انھوں نے طبی امداد کے لیے اہلخانہ کے ہمراہ رکشے میں سوار کر کے جناح اسپتال بھیجا جو دوران سفر جاں بحق ہوگیا۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا جبکہ موقع پر موجود ایک نوجوان کا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ عبداللہ تبلیغی جماعت سے واپس آیا تھا جسے تصویر محل پولیس نے گھر سے حراست میں لیکر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔
موقع پر موجود افراد کا کہنا تھا کہ نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری گرفتار کر کے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر زمان ٹاؤن تھانے کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
عبداللہ کو قاسم نامی پولیس اہلکار نے ابراہیم حیدری کے علاقے علی اکبر شاہ گوٹھ میں گھر سے حراست میں لیا تھا۔ ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کر رہے ہیں اور جو بھی صورتحال واضح ہوگی اس کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔