تیونس کے سمندر میں دو کشتیاں ڈوبنے سے 13 تارکین وطن ہلاک
ریسکیو آپریشن کے نتیجے میں 19 تارکین وطن کو ریسکیو کیا گیا، ہلاک افراد میں 4 خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں
QUETTA:
افریقی ملک تیونس کی سمندری حدود بحیرہ روم میں دو کشتیاں سمندر بُرد ہوگئیں جس کے نتیجے میں 13 تارکین وطن ہلاک اور دس سے زائد لاپتہ ہوگئے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کشیوں میں سوار مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ داخل ہونے کی کوشش میں تیونس کے سمندر میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے کے بعد فوری طور پر ریسکیو آپریشن کے نتیجے میں 19 تارکین وطن کو ریسکیو کیا گیا، ہلاک افراد میں 4 خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔
حالیہ چند ماہ کے دوران کشتیوں کے ذریعے یورپی جانب کی کوشش میں درجنوں مہاجرین تیونس کے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق زیادہ تر تارکین وطن لیبیا اور تیونس کے سمندر جو بحیرہ روم کا حصہ ہیں سے ہوتے ہوئے اٹلی جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ افریقہ اور مشرقی وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی غربت کے باعث بہترین زندگی کی خواب لیے سیکڑوں تارکین وطن ہر سال غیرقانونی طور پر سمندری راستے سے یورپ جانے کی کوشش میں مارے جاتے ہیں۔
افریقی ملک تیونس کی سمندری حدود بحیرہ روم میں دو کشتیاں سمندر بُرد ہوگئیں جس کے نتیجے میں 13 تارکین وطن ہلاک اور دس سے زائد لاپتہ ہوگئے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کشیوں میں سوار مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ داخل ہونے کی کوشش میں تیونس کے سمندر میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے کے بعد فوری طور پر ریسکیو آپریشن کے نتیجے میں 19 تارکین وطن کو ریسکیو کیا گیا، ہلاک افراد میں 4 خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔
حالیہ چند ماہ کے دوران کشتیوں کے ذریعے یورپی جانب کی کوشش میں درجنوں مہاجرین تیونس کے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق زیادہ تر تارکین وطن لیبیا اور تیونس کے سمندر جو بحیرہ روم کا حصہ ہیں سے ہوتے ہوئے اٹلی جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ افریقہ اور مشرقی وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی غربت کے باعث بہترین زندگی کی خواب لیے سیکڑوں تارکین وطن ہر سال غیرقانونی طور پر سمندری راستے سے یورپ جانے کی کوشش میں مارے جاتے ہیں۔