طالبان حکومت کا پہلا سفیر روس میں تعینات
طالبان نے تجربہ کار سفارت کار جمال غاروال کو روس میں افغان ناظم الامور مقرر کیا ہے
کراچی:
افغان طالبان نے روس میں اپنا سفیر تعینات کردیا ہے، جسے پیوٹن انتظامیہ نے قبول بھی کرلیا یوں روس طالبان حکومت کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے روس میں اپنا سفیر مقرر کردیا۔ تجربہ کار افغان سفارت کار جمال غاروال روس میں افغان ناظم الامور ہوں گے۔ روس پہلا ملک ہے جس نے طالبان کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کیا ہے۔
دنیا بھر میں تاحال کسی ملک نے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں کیے اور نہ ہی طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کیا ہے۔ روس نے بھی تاحال افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے تاہم سفیر کی تعیناتی قبول کرلی۔
روس کے اقدام کو طالبان حکومت کو قبول کرنے کی جانب پہلا قدم کہا جا رہا ہے۔ ماسکو میں افغان سفارت خانے کا انتظام بھی اب طالبان کے سفارتی نمائندے کے حوالے کر دیا گیا ہے جس کی تصدیق طالبان کی وزارت خارجہ نے بھی کی ہے۔
روس نے طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کرنے کا اقدام یوکرین سے جنگ میں پابندیوں کے شکار ہونے کے بعد کیا ہے جسے عالمی ماہرین صدر پوٹن کی جنگی چال قرار دے رہے ہیں۔
روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے حال ہی میں طالبان کے اس سفارت کار کی تقرری کی منظوری دی تھی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس اگست کے وسط میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کی یہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔
افغان طالبان نے روس میں اپنا سفیر تعینات کردیا ہے، جسے پیوٹن انتظامیہ نے قبول بھی کرلیا یوں روس طالبان حکومت کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے روس میں اپنا سفیر مقرر کردیا۔ تجربہ کار افغان سفارت کار جمال غاروال روس میں افغان ناظم الامور ہوں گے۔ روس پہلا ملک ہے جس نے طالبان کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کیا ہے۔
دنیا بھر میں تاحال کسی ملک نے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں کیے اور نہ ہی طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کیا ہے۔ روس نے بھی تاحال افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے تاہم سفیر کی تعیناتی قبول کرلی۔
روس کے اقدام کو طالبان حکومت کو قبول کرنے کی جانب پہلا قدم کہا جا رہا ہے۔ ماسکو میں افغان سفارت خانے کا انتظام بھی اب طالبان کے سفارتی نمائندے کے حوالے کر دیا گیا ہے جس کی تصدیق طالبان کی وزارت خارجہ نے بھی کی ہے۔
روس نے طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کرنے کا اقدام یوکرین سے جنگ میں پابندیوں کے شکار ہونے کے بعد کیا ہے جسے عالمی ماہرین صدر پوٹن کی جنگی چال قرار دے رہے ہیں۔
روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے حال ہی میں طالبان کے اس سفارت کار کی تقرری کی منظوری دی تھی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس اگست کے وسط میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کی یہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔