کم عمر لڑکی سے جنسی تعلق پر ناروے کے وزیر دفاع مستعفی
وزیر دفاع نے 2006 سے 2007 کے درمیان 18 سالہ طالبہ کیساتھ جنسی تعلق استوار رکھا جب کہ ان کی عمر 50 سال تھی
ISLAMABAD:
نارروے کے 67 سالہ وزیر دفاع اوڈ روجر ایناکسن نے 18 سالہ لڑکی سے جنسی تعلق استوار رکھنے کا اسکینڈل سامنے آنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم عمر طالبہ سے غیر ازدواجی تعلق سامنے آنے پر نارروے کے وزیر دفاع اوڈ روجر ایناکسن نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم جوناس گاہر اسٹور کو پیش کیا جو قبول کرلیا گیا۔
وزیر دفاع پر الزام تھا کہ 2005 میں اسکول کی طالبات پارلیمنٹ کا دورہ کرنے آئی تھیں جن میں سے ایک 18 سالہ لڑکی سے راز و نیاز سے بڑھائے جب وہ وزیر توانائی تھے۔ اُس وقت اوڈ روجر ایناکسن کی عمر 50 اور طالبہ کی 18 سال تھی۔
دونوں کے درمیان جنسی تعلق کئی برسوں تک جاری رہا۔ طالبہ کی عمر اب 30 سال ہوچکی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ میں سیاست میں دلچسپی رکھتی تھی جس کا فائدہ وزیر نے اُٹھایا اور اپنی طاقت کے بل پر تعلق قائم کیے۔
خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں 2006 سے 2007 کے درمیان وزیر سے 12 مرتبہ ان کے دفتر میں ملی۔ خاتون کے الزام کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت میں رہتے ہوئے انھوں نے کبھی خاتون سے جنسی تعلق استوار نہیں کیے۔
تاہم خاتون نے وزیر دفاع کے اس کو دعوے کو مسترد کردیا۔
وزیر دفاع اوڈ روجر ایناکسن نے استعفی پیش کرنے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ میں نے کئی بُرے فیصلے کیے، اپنے فعل پر معافی مانگتا ہوں جن کی وجہ سے دوسروں کی زندگی مشکل ہوئی۔
ادھر ناروے کے وزیراعظم جوناس گاہر سٹور نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وزیر دفاع کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے کیوں کہ یہ ایک ضروری فیصلہ تھا۔ وزیر دفاع نے کابینہ میں شمولیت اختیار کرنے سے قبل اپنے اس تعلق سے متعلق نہیں بتایا تھا۔
نارروے کے 67 سالہ وزیر دفاع اوڈ روجر ایناکسن نے 18 سالہ لڑکی سے جنسی تعلق استوار رکھنے کا اسکینڈل سامنے آنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم عمر طالبہ سے غیر ازدواجی تعلق سامنے آنے پر نارروے کے وزیر دفاع اوڈ روجر ایناکسن نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم جوناس گاہر اسٹور کو پیش کیا جو قبول کرلیا گیا۔
وزیر دفاع پر الزام تھا کہ 2005 میں اسکول کی طالبات پارلیمنٹ کا دورہ کرنے آئی تھیں جن میں سے ایک 18 سالہ لڑکی سے راز و نیاز سے بڑھائے جب وہ وزیر توانائی تھے۔ اُس وقت اوڈ روجر ایناکسن کی عمر 50 اور طالبہ کی 18 سال تھی۔
دونوں کے درمیان جنسی تعلق کئی برسوں تک جاری رہا۔ طالبہ کی عمر اب 30 سال ہوچکی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ میں سیاست میں دلچسپی رکھتی تھی جس کا فائدہ وزیر نے اُٹھایا اور اپنی طاقت کے بل پر تعلق قائم کیے۔
خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں 2006 سے 2007 کے درمیان وزیر سے 12 مرتبہ ان کے دفتر میں ملی۔ خاتون کے الزام کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت میں رہتے ہوئے انھوں نے کبھی خاتون سے جنسی تعلق استوار نہیں کیے۔
تاہم خاتون نے وزیر دفاع کے اس کو دعوے کو مسترد کردیا۔
وزیر دفاع اوڈ روجر ایناکسن نے استعفی پیش کرنے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ میں نے کئی بُرے فیصلے کیے، اپنے فعل پر معافی مانگتا ہوں جن کی وجہ سے دوسروں کی زندگی مشکل ہوئی۔
ادھر ناروے کے وزیراعظم جوناس گاہر سٹور نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وزیر دفاع کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے کیوں کہ یہ ایک ضروری فیصلہ تھا۔ وزیر دفاع نے کابینہ میں شمولیت اختیار کرنے سے قبل اپنے اس تعلق سے متعلق نہیں بتایا تھا۔