پنجاب پولیس نے عمران خان کے گھر سے سیکیورٹی واپس بلا لی
بطور وزیراعظم پولیس کی بھاری نفری خالی گھر پر لگائی گئی تھی
سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے اور عہدہ چھن جانے کے بعد پنجاب پولیس نے بھی سیکورٹی واپس لے لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان لاہور میں واقع انکے خالی گھر گھر سے سیکورٹی ہٹالی گئی ہے جبکہ اس سے قبل بطور وزیراعظم وہاں چوبیس گھنٹے پنجاب پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے سخت پہرے کے علاوہ چاروں اطراف خار دار تاریں بھی لگائیں گئی تھیں جبکہ گیٹ کو سیکورٹی کیلئے بند رکھاجاتا تھا جہاں علاوہ مکینوں سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کا داخلہ ممنوع تھا۔
سیکورٹی کے باعث علاقے کے رہائشی بھی ذہنی اذیت کا شکار رہتے تھے، جبکہ ضلعی حکومت کی جانب سے سیکورٹی کی مد میں ایک بڑی رقم خرچ کی جارہی تھی۔
وزیراعظم کا عہدہ جانے کے بعد پولیس نے نفری ہٹالی ہے اور پولیس چوکی بھی خالی پڑی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین سالوں کے عرصے میں وزیراعظم ایک دو مرتبہ اس گھر میں آئے جبکہ بقیہ دنوں میں یہ گھر بند پڑا رہتا تھا۔ دوسری جانب پنجاب میں ابھی حکومت تبدیل نہیں ہوئی وزیراعلی پنجاب نگران سردار عثمان بزدار ہی ہیں لیکن بزدار کی عدم دلچسپی کی وجہ سے تمام صورتحال تبدیل ہورہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان لاہور میں واقع انکے خالی گھر گھر سے سیکورٹی ہٹالی گئی ہے جبکہ اس سے قبل بطور وزیراعظم وہاں چوبیس گھنٹے پنجاب پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے سخت پہرے کے علاوہ چاروں اطراف خار دار تاریں بھی لگائیں گئی تھیں جبکہ گیٹ کو سیکورٹی کیلئے بند رکھاجاتا تھا جہاں علاوہ مکینوں سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کا داخلہ ممنوع تھا۔
سیکورٹی کے باعث علاقے کے رہائشی بھی ذہنی اذیت کا شکار رہتے تھے، جبکہ ضلعی حکومت کی جانب سے سیکورٹی کی مد میں ایک بڑی رقم خرچ کی جارہی تھی۔
وزیراعظم کا عہدہ جانے کے بعد پولیس نے نفری ہٹالی ہے اور پولیس چوکی بھی خالی پڑی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین سالوں کے عرصے میں وزیراعظم ایک دو مرتبہ اس گھر میں آئے جبکہ بقیہ دنوں میں یہ گھر بند پڑا رہتا تھا۔ دوسری جانب پنجاب میں ابھی حکومت تبدیل نہیں ہوئی وزیراعلی پنجاب نگران سردار عثمان بزدار ہی ہیں لیکن بزدار کی عدم دلچسپی کی وجہ سے تمام صورتحال تبدیل ہورہی ہے۔