امریکا بھارت مشترکہ بیان میں مودی سرکار کا پاکستان کیخلاف بغض و عناد سامنے آگیا

مشترکہ بیان میں پاکستان پر دہشت گردی کیخلاف کارروائی پر زور دیا گیا

واشنگٹن میں بھارت اور امریکا کے ٹو پلس ٹو مذاکرات ہوئے، فوٹو: اے ایف پی

NAWABSHAH:
امریکا اور بھارت نے پاکستان پرزور دیا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف ٹھوس کارروائی کرے اور اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں بھارت اور امریکا کے درمیان جاری ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ٹھوس، فوری اور پائیدار کارروائی کرے۔

مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ اس کے زیر انتظام کوئی بھی علاقہ دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔ بیان میں ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : پاکستان نے امریکا بھارت کا دہشتگردی کیخلاف کارروائی سے متعلق بیان مسترد کردیا


خیال رہے کہ ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ میں بھارت اپنے 4 اتحادیوں امریکا، روس، آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کرتا ہے۔ یہ مذاکرات بھارت کی جانب سے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کرتے ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں جب بھارت نے اپنی ناقص سیکیورٹی منصوبہ بندی کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہو۔ کوئی بھی ثبوت مہیا نہ کرنے والے بھارت نے ہمیشہ چند افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : پاک آرمی کے ساتھ صحت مند تعلقات جاری رہنے کی توقع کرتے ہیں، پینٹاگون

تاہم جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے کہ مصداق اس مشترکہ بیان کے اگلے روز ہی پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے پاک فوج اور پاکستانی عوام کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ملٹری ٹو ملٹری دیرینہ تعلقات جاری رکھنے کی توقع کا اظہار کیا ہے۔

 
Load Next Story