وزیراعظم کی ایم کیو ایم پاکستان کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی پیش کش
وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد کا دورہ کیا
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ایم کیو ایم سے اسپیکر کی نشست پر تعاون مانگتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی نشست دینے کی پیش کش کردی۔
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے ملاقات کے لیے بہادر آباد میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد پہنچے تو ایم کیو ایم قیادت نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
وزیراعطم نے باالعموم صوبہ سندھ اور باالخصوص کراچی کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کےلیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کراچی سرکلر ریلوے اور کے4 جیسے اہم ترقیاتی منصوبوں کی بر وقت تکمیل پر زور دیا اور کراچی میں ایک نئی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے تمام اتحادی جماعتوں کے عوامی فلاح و بہبود کے عزم کو سراہا۔
ملاقات میں ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئیر ڈپٹی کنوینر عامر خان، سید امین الحق، ڈاکٹر فروغ نسیم اور کنور نوید جمیل کے علاوہ اراکینِ قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، مولانا اسعد محمود، احسن اقبال اور دیگر نے شرکت کی جبکہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ بھی بیٹھک میں موجود تھے۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کنوینئر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج کی ملاقات میں کچھ طے نہیں ہونا تھا کیونکہ تمام باتیں اور معاملات پہلے ہی طے ہوچکے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف شکریہ ادا کرنےآئے تھے اج کا دورہ خیر سگالی کا دورہ تھا، وزیر اعلی ہاؤس میں طویل گفتگو ہوئی ہے اس پر اب عمل درآمد ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے اب استحکام پاکستان کا سفر طے کرنا ہے،امید ہے کہ اب کراچی اور شہری سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا ازالہ ہوگا۔
ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آج کی ملاقات جذبہ خیر سگالی کے جذبے کے تحت تھی، فی الحال ہماری پوری توجہ معاہدے پر عمل درآمد کروانے پر ہے،نواز شریف کے دور سے جو پراجیکٹس ہیں، وہ جاری رہیں گے، مزید پراجیکٹس بھی شروع کئے جائیں گے،جب معاہدے پر عمل درآمد ہوگا تو وزراتوں کو مشاورت سے طے کریں گے،وزارت اور گورنر شپ ترجیحات میں نہیں ہے ہم سے کئے معاہدوں پر عمل درآمد کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملاقات میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے معاملے پر بات چیت کی اور ایم کیو ایم کو ڈپٹی اسپیکر پیش کش کی کہ ان کے لئے ایک سیٹ حاضر ہے۔ ملاقات میں کہا گیا کہ سندھ کی ترقی کے لیے وفاق اور صوبے کو ملکر چلنا ہوگا، وزیراعظم سندھ اور خصوصا کراچی کی ترقی کے لیے ایم کیو ایم کو ہر مشاورتی عمل میں شامل رکھا جائے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کہ امید ہے اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں بھی ایم کیو ایم کا تعاون جاری رہے گا۔
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے ملاقات کے لیے بہادر آباد میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد پہنچے تو ایم کیو ایم قیادت نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
وزیراعطم نے باالعموم صوبہ سندھ اور باالخصوص کراچی کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کےلیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کراچی سرکلر ریلوے اور کے4 جیسے اہم ترقیاتی منصوبوں کی بر وقت تکمیل پر زور دیا اور کراچی میں ایک نئی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے تمام اتحادی جماعتوں کے عوامی فلاح و بہبود کے عزم کو سراہا۔
ملاقات میں ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئیر ڈپٹی کنوینر عامر خان، سید امین الحق، ڈاکٹر فروغ نسیم اور کنور نوید جمیل کے علاوہ اراکینِ قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، مولانا اسعد محمود، احسن اقبال اور دیگر نے شرکت کی جبکہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ بھی بیٹھک میں موجود تھے۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کنوینئر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج کی ملاقات میں کچھ طے نہیں ہونا تھا کیونکہ تمام باتیں اور معاملات پہلے ہی طے ہوچکے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف شکریہ ادا کرنےآئے تھے اج کا دورہ خیر سگالی کا دورہ تھا، وزیر اعلی ہاؤس میں طویل گفتگو ہوئی ہے اس پر اب عمل درآمد ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے اب استحکام پاکستان کا سفر طے کرنا ہے،امید ہے کہ اب کراچی اور شہری سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا ازالہ ہوگا۔
ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آج کی ملاقات جذبہ خیر سگالی کے جذبے کے تحت تھی، فی الحال ہماری پوری توجہ معاہدے پر عمل درآمد کروانے پر ہے،نواز شریف کے دور سے جو پراجیکٹس ہیں، وہ جاری رہیں گے، مزید پراجیکٹس بھی شروع کئے جائیں گے،جب معاہدے پر عمل درآمد ہوگا تو وزراتوں کو مشاورت سے طے کریں گے،وزارت اور گورنر شپ ترجیحات میں نہیں ہے ہم سے کئے معاہدوں پر عمل درآمد کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملاقات میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے معاملے پر بات چیت کی اور ایم کیو ایم کو ڈپٹی اسپیکر پیش کش کی کہ ان کے لئے ایک سیٹ حاضر ہے۔ ملاقات میں کہا گیا کہ سندھ کی ترقی کے لیے وفاق اور صوبے کو ملکر چلنا ہوگا، وزیراعظم سندھ اور خصوصا کراچی کی ترقی کے لیے ایم کیو ایم کو ہر مشاورتی عمل میں شامل رکھا جائے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کہ امید ہے اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں بھی ایم کیو ایم کا تعاون جاری رہے گا۔