کراچی میں مطالبات کے حق میں احتجاج کرنیوالے پروفیسرز پرواٹر کینن کا استعمال کئی اساتذہ زخمی
کل صوبے بھر میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کے ساتھ سندھ کے تمام اضلاع میں احتجاج کیا جائے گا،سپلا
ISLAMABAD:
صوبائی انتظامیہ نے سندھ سیکریٹریٹ کے قریب مطالبات کے حق میں دھرنا دینے والے پروفیسرز اورلیکچرارز پر واٹر کینن کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی اساتذہ زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں سندھ سیکریٹریٹ کے قریب سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچر ایسوسی ایشن (سپلا) کی جانب سے 18، 19 اور 20 گریڈ تک ترقیوں اور پنجاب و خیبر پختونخوا کی طرح سندھ کے اساتذہ کے لئے بھی مراعات کے مطالبے کے لئے احتجاج اور دھرنا دیا گیا اس دوران اساتذہ سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے،انتظامیہ نے مذاکرات کرنے کے بجائے مقدس پیشے سے وابستہ اساتذہ کو واٹر کینن کے ذریعے منتشر کردیا۔
احتجاج کے دوران انتظامیہ کی جانب سے اختیار کئے جانے والے رویے پر سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن نے کل صوبے بھر میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کے ساتھ سندھ کے تمام اضلاع میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچر ایسوسی ایشن (سپلا) کی جانب سے گزشتہ سال سے اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج جاری ہےتاہم صوبائی حکومت مطالبات پر غور کے بجائے ان پر طاقت کا استعمال کررہی ہے۔
صوبائی انتظامیہ نے سندھ سیکریٹریٹ کے قریب مطالبات کے حق میں دھرنا دینے والے پروفیسرز اورلیکچرارز پر واٹر کینن کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی اساتذہ زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں سندھ سیکریٹریٹ کے قریب سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچر ایسوسی ایشن (سپلا) کی جانب سے 18، 19 اور 20 گریڈ تک ترقیوں اور پنجاب و خیبر پختونخوا کی طرح سندھ کے اساتذہ کے لئے بھی مراعات کے مطالبے کے لئے احتجاج اور دھرنا دیا گیا اس دوران اساتذہ سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے،انتظامیہ نے مذاکرات کرنے کے بجائے مقدس پیشے سے وابستہ اساتذہ کو واٹر کینن کے ذریعے منتشر کردیا۔
احتجاج کے دوران انتظامیہ کی جانب سے اختیار کئے جانے والے رویے پر سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن نے کل صوبے بھر میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کے ساتھ سندھ کے تمام اضلاع میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچر ایسوسی ایشن (سپلا) کی جانب سے گزشتہ سال سے اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج جاری ہےتاہم صوبائی حکومت مطالبات پر غور کے بجائے ان پر طاقت کا استعمال کررہی ہے۔