موجودہ بحران کا واحد حل فوری الیکشن ہیں امیر جماعت اسلامی

اپوزیشن حکومت اور حکومت اپوزیشن بن گئی لیکن جماعت اسلامی کھیل کا حصہ نہیں بنی، سراج الحق

منصورہ لاہور میں سیاسی صورتحال کے حوالے سے جماعت اسلامی پاکستان کی پریس کانفرنس۔ فوٹو : ٹویٹر

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ موجودہ بحران کا واحد حل فوری الیکشن ہیں جبکہ شفاف انتخابات کے لیے اصلاحات، خودمختار اور مضبوط الیکشن کمیشن کا ہونا ضروری ہے۔

منصورہ لاہور میں سیاسی صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتےہوئے سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو خودمختار اور طاقتور بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت اور حکومت اپوزیشن بن گئی لیکن جماعت اسلامی اس کھیل کا حصہ نہیں بنی ہے، چہروں کی تبدیلی کا یہ کھیل 70 سال سے جاری ہے، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے نظام کی تبدیلی کی ضرورت ہے لیکن کچھ عرصے بعد عوام کے نگران بدل جاتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں غیرملکی قرضوں میں اضافہ ہوا، نہ مدینہ کی ریاست کی طرف قدم اٹھایا جا سکا جبکہ پی ٹی آئی نے قوم سے جو وعدے کیے تھے ان میں سے کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا ہے۔ شہبازشریف سے بھی یہی کہیں گے کہ جب تک ملک میں اللہ کا دین نافذ نہیں ہوگا عام آدمی کی زندگی میں انقلاب نہیں آسکتا۔


امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس وقت سیاست گالی گلوچ کا نام بن گیا ہے، سیاسی پولورائزیشن کا خاتمہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومتی اداروں کو سیاسی مخالفین کے لیے استعمال کرنا درست نہیں ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے غلامی کی زنجیریں ہیں لہٰذا موجودہ حکومت ان پر نظرثانی کرے، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غذائی اجناس کی قیمتیں 50 فیصد کم کی جائیں جبکہ بجلی، گیس اور پیٹرول پر عائد بے تحاشا ٹیکس ختم کیے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے کسی حکومت نے پوری نہیں کیے اس لیے پیپلزپارٹی نے جو وعدے کیے تھے ان پر عمل کیا جائے کیونکہ اب تو مرکز اور سندھ کی حکومت ایک پیج پر ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر سراج الحق نے کہا کہ مارشل لا نہ لگانے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ واقعی نیوٹرل ہو کیونکہ اگر کوئی سیاست کرے گا تو پھر سیاسی کارکن تنقید بھی کریں گے، عدلیہ اورالیکشن کمیشن کو بھی نیوٹرل ہونا چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت فوری طورپر افغانستان کو تسلیم کرے اور او آئی سی میں بات کرے کہ وہ افغانستان کو تسلیم کرے۔
Load Next Story