روس کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ

نیا میزائل انتہائی طاقتور اورروس کا اسٹریٹیجک اثاثہ ہے، روسی صدر

روس کا نیا بلیسٹک میزائل 18ہزارکلومیٹرتک ہدف کونشانہ بناسکتا ہے،روسی حکام:فوٹو:انٹرنیٹ

PARIS:
روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی جوہری بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق روس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سرمت کا تجربہ کیا ہے۔روس کا نیا میزائل فرانس کے رقبے کے برابر علاقے کوتباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اورریکارڈ 18 ہزارکلومیٹرتک ہدف کونشانہ بنا سکتا ہے۔

روسی وزارت دفاع کا بیان میں کہنا ہے کہ سرمت دنیا کا سب سے طاقتور میزائل ہے جس کی رینج سب سے زیادہ ہے۔نیا میزائل روس کی اسٹریٹجک نیوکلیئر فورسز کی صلاحیت میں مزید اضافہ کرے گا۔


سرمت دیگر قسم کے وار ہیڈز کے ساتھ ہائپرسونک گلائیڈ گاڑیاں لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے نئے میزائل کوسب سے طاقت ور میزائل اور اسٹریٹیجک اثاثہ قرار دیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہےکہ روس کا میزائل تجربہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرے کا باعث نہیں۔
Load Next Story