پوتن شہباز کے درمیان غیراعلانیہ خطوط کا تبادلہ

روسی صدر نے مبارکباد دی،وزیر اعظم نے شکریہ کا جوابی خط لکھا،سینئر اہلکار دفتر خارجہ کی تصدیق

بدلتی ہوئی صف بندی کے پیش نظر روس کیساتھ تعلقات بحالی کا فیصلہ طویل عرصہ قبل کیا گیا،حکام۔ فوٹو: فائل

روسی صدر ولادی میر پیوتن اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان غیراعلانیہ طور پر خطوط کا تبادلہ ہوا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کے رابطہ کرنے پر دفتر خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اس بات کی تصدیق کی کہ صدر پیوتن نے وزیر اعظم شہبازشریف کو ایک خط لکھا جس میں انہیں وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی گئی۔

اس اہلکار نے کہا کہ پیوتن نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ افغانستان میں تعاون پر بھی بات کی گئی،صدر پیوتن کے تہنیتی پیغام میں کہا گیا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات استوار کرنے کا عمل نئے سیاسی نظام کے تحت جاری رہے گا۔


وزیر اعظم شہباز شریف نے پیوتن کو جوابی خط لکھا اور ان کے تہنیتی پیغام پر شکریہ ادا کیا،دفتر خارجہ کے حکام نے بتایا کہ بدلتی ہوئی علاقائی اور بین الاقوامی صف بندی کو مدنظر رکھتے ہوئے روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ طویل عرصہ قبل کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں روسی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر 12 اپریل کو وزیر اعظم شہباز کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید آگے بڑھیں گے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے لگائے گئے اس الزام کے پس منظر میں کہ ان کی حکومت سے بے دخلی روس سے متعلق ان کے موقف کی وجہ سے ہوئی جس نے خطے میں امریکی مفادات کو زد پہنچائی،دونوں ممالک کے بیچ حالیہ رابطہ اہمیت کا حامل ہے۔
Load Next Story