بورڈ اور فرنچائزز میں اختلافات کی چنگاری پھر بھڑکنے لگی
جونیئر لیگ اور اکاؤنٹس وجہ بنے، نوجوان کرکٹرز کے ایونٹ پرفرنچائزز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،مالکان کو خدشہ
TOKYO:
جونیئر لیگ اور اکاؤنٹس کے معاملے میں پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز میں اختلافات کی چنگاری پھر بھڑکنے لگی۔
پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز کے تعلقات گذشتہ کچھ عرصے میں بہتر ہوتے دکھائی دیے تھے، نیا فنانشل ماڈل بھی بن گیا جس کی وجہ سے معاملہ ایک بار پھر عدالت جانے کا خطرہ ٹل گیا تھا، البتہ اب بعض معاملات پر اختلافات کی چنگاری دوبارہ بھڑکنے لگی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کرکٹ بورڈ کی جانب سے جونیئر لیگ کے آغاز کا اعلان ٹیم مالکان کو ایک آنکھ نہ بھایا، انھیں اس حوالے سے اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا اور اخبارات میں اظہاردلچسپی کا اشتہار دیکھ کر علم ہوا،ٹیم اونرز کے واٹس ایپ گروپ میں اس پر بات چیت ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین رمیز راجہ سے ملاقات کر کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ایک افسر سے بات بھی ہوئی تاہم تاحال میٹنگ کا وقت طے نہیں ہو سکا ہے، اسی لیے اب فیصلہ یہ ہوا کہ ایک مشترکہ خط بھیج کر تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا،مالکان کا خیال ہے کہ سپرلیگ کے ساتھ دیگر ایونٹس کرانے سے برانڈ کو نقصان پہنچے گا۔
اس سے پہلے بورڈ نے ایک نجی لیگ کی اجازت دی جس میں پی ایس ایل کے ایک اسپانسرادارے نے ٹیم خریدی جبکہ دوسرا اہم اسپانسرز میں شامل ہوگیا،جونیئر لیگ میں بھی ایسا ہو سکتا ہے،اس طرح کے کئی ایونٹس ہوئے تو پی ایس ایل کی اہمیت کم ہوتی جائے گی۔
دوسری جانب حال پی ایس ایل 5 اور6 کے حسابات بھی فائنل نہیں ہو سکے ہیں۔ساتویں ایڈیشن کے اخراجات کی تفصیل سے بھی فرنچائزز کو آگاہ نہیں کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حسابات فائنل ہونے میں وقت لگے گا۔
گزشتہ دنوں چیئرمین رمیز راجہ نے فرنچائزز کو90،90 کروڑ روپے فائدہ ہونے کا بیان دیا تھا جسے مالکان نے درست قرار نہیں دیا، ان کے مطابق ابھی تو اکاؤنٹس فائنل ہی نہیں ہوئے تو کیسے اتنی بڑی رقم ملنے کا علم ہو سکتا ہے، ویسے بھی اتنے بھاری منافع کا سوال ہی پیدا ہی ہوتا۔
اس حوالے سے رابطے پر لاہور قلندرز کے سی او او ثمین رانا نے دبئی سے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جونیئر لیگ کی تجویز کو پی ایس ایل فرنچائزز نے پذیرائی نہیں بخشی،ہمیں کئی تحفظات ہیں جس پر بورڈ حکام سے بات کریں گے، انھوں نے پی ایس ایل5اور6 کے اکاؤنٹس فائنل نہ ہونے کی اطلاعات کو بھی درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کو جلد اس حوالے سے کچھ کرنا ہوگا۔
پی سی بی کے ترجمان نے رابطے پر متعلقہ افسران سے بات کر کے جواب دینے کا کہا ہے،جیسے ہی جوابات ملے ''ایکسپریس'' ان کا موقف شائع کر دے گا۔
جونیئر لیگ اور اکاؤنٹس کے معاملے میں پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز میں اختلافات کی چنگاری پھر بھڑکنے لگی۔
پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز کے تعلقات گذشتہ کچھ عرصے میں بہتر ہوتے دکھائی دیے تھے، نیا فنانشل ماڈل بھی بن گیا جس کی وجہ سے معاملہ ایک بار پھر عدالت جانے کا خطرہ ٹل گیا تھا، البتہ اب بعض معاملات پر اختلافات کی چنگاری دوبارہ بھڑکنے لگی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کرکٹ بورڈ کی جانب سے جونیئر لیگ کے آغاز کا اعلان ٹیم مالکان کو ایک آنکھ نہ بھایا، انھیں اس حوالے سے اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا اور اخبارات میں اظہاردلچسپی کا اشتہار دیکھ کر علم ہوا،ٹیم اونرز کے واٹس ایپ گروپ میں اس پر بات چیت ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین رمیز راجہ سے ملاقات کر کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ایک افسر سے بات بھی ہوئی تاہم تاحال میٹنگ کا وقت طے نہیں ہو سکا ہے، اسی لیے اب فیصلہ یہ ہوا کہ ایک مشترکہ خط بھیج کر تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا،مالکان کا خیال ہے کہ سپرلیگ کے ساتھ دیگر ایونٹس کرانے سے برانڈ کو نقصان پہنچے گا۔
اس سے پہلے بورڈ نے ایک نجی لیگ کی اجازت دی جس میں پی ایس ایل کے ایک اسپانسرادارے نے ٹیم خریدی جبکہ دوسرا اہم اسپانسرز میں شامل ہوگیا،جونیئر لیگ میں بھی ایسا ہو سکتا ہے،اس طرح کے کئی ایونٹس ہوئے تو پی ایس ایل کی اہمیت کم ہوتی جائے گی۔
دوسری جانب حال پی ایس ایل 5 اور6 کے حسابات بھی فائنل نہیں ہو سکے ہیں۔ساتویں ایڈیشن کے اخراجات کی تفصیل سے بھی فرنچائزز کو آگاہ نہیں کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حسابات فائنل ہونے میں وقت لگے گا۔
گزشتہ دنوں چیئرمین رمیز راجہ نے فرنچائزز کو90،90 کروڑ روپے فائدہ ہونے کا بیان دیا تھا جسے مالکان نے درست قرار نہیں دیا، ان کے مطابق ابھی تو اکاؤنٹس فائنل ہی نہیں ہوئے تو کیسے اتنی بڑی رقم ملنے کا علم ہو سکتا ہے، ویسے بھی اتنے بھاری منافع کا سوال ہی پیدا ہی ہوتا۔
اس حوالے سے رابطے پر لاہور قلندرز کے سی او او ثمین رانا نے دبئی سے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جونیئر لیگ کی تجویز کو پی ایس ایل فرنچائزز نے پذیرائی نہیں بخشی،ہمیں کئی تحفظات ہیں جس پر بورڈ حکام سے بات کریں گے، انھوں نے پی ایس ایل5اور6 کے اکاؤنٹس فائنل نہ ہونے کی اطلاعات کو بھی درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کو جلد اس حوالے سے کچھ کرنا ہوگا۔
پی سی بی کے ترجمان نے رابطے پر متعلقہ افسران سے بات کر کے جواب دینے کا کہا ہے،جیسے ہی جوابات ملے ''ایکسپریس'' ان کا موقف شائع کر دے گا۔