امیر جماعت اسلامی کا ملک میں فوری عام انتخابات کرانے کا مطالبہ
ہم غیرجانبدار الیکشن کمیشن چاہتے ہیں، یہ چلے ہوئے کارتوس ہیں جن سے بہتری کی کوئی امید نہیں، سراج الحق
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات کرتے ہوئے آزادانہ الیکشن متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کرائے جائیں کیوں کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کا صرف یہی ایک طریقہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لوگ تنگ ہیں، مرکزی اور صوبائی حکومتیں وعدے پورے نہیں کرسکیں، شہباز شریف ہنی مون منانے اتحادیوں کے ساتھ سعودی عرب چلے گئے، عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے یہ لوگ آپس میں دست وگریباں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا وزیر خزانہ عہدہ سنبھالتے ہی آئی ایم ایف کے در پر سجدہ ریز ہوا، شہباز شریف 23 واں وزیراعظم اور یہ آئی ایم ایف کا 22 واں پروگرام ہے اور یہ بھی ناکام ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدے قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں، خفیہ معاہدے قبول نہیں، مصر کی معیشت تباہ کرنے والا شخص گورنر اسٹیٹ بینک ہے جسے فوراً تبدیل کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک مالی وائسرائے کے طور پر موجود ہے، آئی ایم ایف کی وجہ سے ہماری مالی مشکلات کم نہیں ہوئیں بلکہ بڑھ رہی ہیں، ملک کے دو سو ارب ڈالر سے زائد جو باہر ممالک میں پڑا ہے وہ واپس لایا جائے، قومی مجرموں کے پیٹ پھاڑ کر دولت واپس لی جائے، قوم کی آئندہ نسلوں کو بھی بیرونی قرضوں کے ذریعے ختم کیا جارہا ہے، نیب ختم نہیں توانا بنایا جائے لیکن سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ متناسب نمائندگی کی بنیاد پر الیکشن ہونا چاہیے، ہم نیوٹرل الیکشن کمیشن چاہتے ہیں، یہ چلے ہوئے کارتوس ہیں جن سے بہتری کی کوئی امید نہیں، ملک میں حقیقی تبدیلی صرف جماعت اسلامی لاسکتی ہے، سیاست ڈائیلاگ کانام ہے، ملک میں موجودہ سیاسی روش ختم کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لوگ تنگ ہیں، مرکزی اور صوبائی حکومتیں وعدے پورے نہیں کرسکیں، شہباز شریف ہنی مون منانے اتحادیوں کے ساتھ سعودی عرب چلے گئے، عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے یہ لوگ آپس میں دست وگریباں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا وزیر خزانہ عہدہ سنبھالتے ہی آئی ایم ایف کے در پر سجدہ ریز ہوا، شہباز شریف 23 واں وزیراعظم اور یہ آئی ایم ایف کا 22 واں پروگرام ہے اور یہ بھی ناکام ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدے قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں، خفیہ معاہدے قبول نہیں، مصر کی معیشت تباہ کرنے والا شخص گورنر اسٹیٹ بینک ہے جسے فوراً تبدیل کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک مالی وائسرائے کے طور پر موجود ہے، آئی ایم ایف کی وجہ سے ہماری مالی مشکلات کم نہیں ہوئیں بلکہ بڑھ رہی ہیں، ملک کے دو سو ارب ڈالر سے زائد جو باہر ممالک میں پڑا ہے وہ واپس لایا جائے، قومی مجرموں کے پیٹ پھاڑ کر دولت واپس لی جائے، قوم کی آئندہ نسلوں کو بھی بیرونی قرضوں کے ذریعے ختم کیا جارہا ہے، نیب ختم نہیں توانا بنایا جائے لیکن سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ متناسب نمائندگی کی بنیاد پر الیکشن ہونا چاہیے، ہم نیوٹرل الیکشن کمیشن چاہتے ہیں، یہ چلے ہوئے کارتوس ہیں جن سے بہتری کی کوئی امید نہیں، ملک میں حقیقی تبدیلی صرف جماعت اسلامی لاسکتی ہے، سیاست ڈائیلاگ کانام ہے، ملک میں موجودہ سیاسی روش ختم کی جائے۔