پاکستان کی چین سے ایم ایل ون پروجیکٹ کی فنانسنگ کی درخواست
قائم مقام چینی سفیر کی وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال سے ملاقات میں غور کی یقین دہانی
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ موجودہ حکومت سی پیک منصوبے کو پاک چین دوستی کا سنگ میل تصور کرتی ہے جب کہ سست روی کے شکار سی پیک منصوبوں کو دوبارہ تیز رفتاری سے بڑھایا جائے گا۔
وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے چین کی قائم مقام سفیر پینگ چونزوئی نے ملاقات کی،ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔اس موقع پر احسن اقبال نے چینی سفیر سے درخواست کی کہ چین سی پیک کے سب سے بڑے اور 6.8 مالیت کے مین لائن ون پروجیکٹ کو فنانس کرنے پر غور کرے۔
یہ درخواست وزارت ریلوے کے اس انکشاف کے بعد کی گئی کہ چین کو یہ منصوبہ فنانس کرنے میں مزید دل چسپی نہیں کیوں کہ اسے پروجیکٹ کی منظور شدہ لاگت پر اعتراض ہے۔
وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع کے مطابق چینی سفیر نے وزیرمنصوبہ بندی کو یقین دہانی کرائی ان کی حکومت جائزہ اجلاسوں کے دوران ایم ایل ون پروجیکٹ کو فنانس کرنے کی تجویز پر غور کرے گی۔
اس موقع پر احسن اقبال نے مزید کہاکہ طالب علموں کے ڈگری پروگرام کی تکمیل کے مسئلے کو حل کرنے پر کام کر رہے ہیں ، اس ضمن میں پہلے مرحلے میں 200 طالب علموں کو ویزے جاری کیے جا رہے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان سی پیک منصوبوں پر ہر 15 دن بعد جائزہ لینے کی تجویز زیر غور آئی ، ملاقات میں سی پیک منصوبوں پر ترقیاتی کام کو تیزکرنے پر زور دیا گیا۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات باہمی اقتصادی اور دفاعی تعاون کی بنیاد پر قائم ہیں ،موجودہ حکومت سی پیک منصوبے کو پاک چین دوستی کا سنگ میل تصور کرتی ہے ، سست روی کے شکار سی پیک منصوبوں کو دوبارہ تیز رفتاری سے بڑھایا جائے گا ،سی پیک منصوبوں میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہنگامی بنیادوں پر دور کیا جائے گا۔
سی پیک سے چین اور پاکستان کے مابین تعلقات کو مزید وسعت ملی ہے،پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان میں روزگار اور اقتصادی ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے،یہ بدقسمتی ہے کہ 7خصوصی اقتصادی زونز میں سے ایک بھی تعمیر نہیں ہوسکا ،ہماری اولین ترجیح ہے کہ جلد از جلد کسی ایک اسپیشل زون کو فعال کیا جائے جن سے سرمایہ کاری، تجارت اور روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔
پاکستان اور چین کے مابین اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کی ضرورت ہے ،وفاقی وزیر نے تجویز دی کہ خلائی مشن پر پاکستانی خلا باز کو چینی خلا باز کے ساتھ جانے کا موقع دیا جائے تاکہ پاک چین دوستی نئی بلندیوں کو چھوئے۔
احسن اقبال نے کہاکہ ہمارا نصب العین پاکستان میں صنعتی و اقتصادی ترقی کو عملی شکل دینا ہے،کراچی سرکلر ریلوے شہر یوں کی نقل و حمل کے مسائل کے حل کے لیے اہم منصوبہ ہے،چھٹے جے سی سی میں کے سے آر شامل تھا ، لیکن اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا،آئندہ ہونے والی جے سی سی میں کے سی آر کو بھی شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ڈی سیلینیشن پلانٹ قائم کرنے کی ضرورت ہے،اس ضمن میں چین کی حمایت اور تعاون درکار ہے،پاکستان اور چین کو مشترکہ فلم سازی کے شعبے میں تعاون پر زور دیا گیا،چینی قائم مقام سفیر نے وزیر منصوبہ بندی کو وزارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے چین کی قائم مقام سفیر پینگ چونزوئی نے ملاقات کی،ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔اس موقع پر احسن اقبال نے چینی سفیر سے درخواست کی کہ چین سی پیک کے سب سے بڑے اور 6.8 مالیت کے مین لائن ون پروجیکٹ کو فنانس کرنے پر غور کرے۔
یہ درخواست وزارت ریلوے کے اس انکشاف کے بعد کی گئی کہ چین کو یہ منصوبہ فنانس کرنے میں مزید دل چسپی نہیں کیوں کہ اسے پروجیکٹ کی منظور شدہ لاگت پر اعتراض ہے۔
وزارت منصوبہ بندی کے ذرائع کے مطابق چینی سفیر نے وزیرمنصوبہ بندی کو یقین دہانی کرائی ان کی حکومت جائزہ اجلاسوں کے دوران ایم ایل ون پروجیکٹ کو فنانس کرنے کی تجویز پر غور کرے گی۔
اس موقع پر احسن اقبال نے مزید کہاکہ طالب علموں کے ڈگری پروگرام کی تکمیل کے مسئلے کو حل کرنے پر کام کر رہے ہیں ، اس ضمن میں پہلے مرحلے میں 200 طالب علموں کو ویزے جاری کیے جا رہے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان سی پیک منصوبوں پر ہر 15 دن بعد جائزہ لینے کی تجویز زیر غور آئی ، ملاقات میں سی پیک منصوبوں پر ترقیاتی کام کو تیزکرنے پر زور دیا گیا۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات باہمی اقتصادی اور دفاعی تعاون کی بنیاد پر قائم ہیں ،موجودہ حکومت سی پیک منصوبے کو پاک چین دوستی کا سنگ میل تصور کرتی ہے ، سست روی کے شکار سی پیک منصوبوں کو دوبارہ تیز رفتاری سے بڑھایا جائے گا ،سی پیک منصوبوں میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہنگامی بنیادوں پر دور کیا جائے گا۔
سی پیک سے چین اور پاکستان کے مابین تعلقات کو مزید وسعت ملی ہے،پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان میں روزگار اور اقتصادی ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے،یہ بدقسمتی ہے کہ 7خصوصی اقتصادی زونز میں سے ایک بھی تعمیر نہیں ہوسکا ،ہماری اولین ترجیح ہے کہ جلد از جلد کسی ایک اسپیشل زون کو فعال کیا جائے جن سے سرمایہ کاری، تجارت اور روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔
پاکستان اور چین کے مابین اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کی ضرورت ہے ،وفاقی وزیر نے تجویز دی کہ خلائی مشن پر پاکستانی خلا باز کو چینی خلا باز کے ساتھ جانے کا موقع دیا جائے تاکہ پاک چین دوستی نئی بلندیوں کو چھوئے۔
احسن اقبال نے کہاکہ ہمارا نصب العین پاکستان میں صنعتی و اقتصادی ترقی کو عملی شکل دینا ہے،کراچی سرکلر ریلوے شہر یوں کی نقل و حمل کے مسائل کے حل کے لیے اہم منصوبہ ہے،چھٹے جے سی سی میں کے سے آر شامل تھا ، لیکن اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا،آئندہ ہونے والی جے سی سی میں کے سی آر کو بھی شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ڈی سیلینیشن پلانٹ قائم کرنے کی ضرورت ہے،اس ضمن میں چین کی حمایت اور تعاون درکار ہے،پاکستان اور چین کو مشترکہ فلم سازی کے شعبے میں تعاون پر زور دیا گیا،چینی قائم مقام سفیر نے وزیر منصوبہ بندی کو وزارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔