پولیس گھروں میں غیر ضروری داخل ہو تو لوگ ذہنی مریض بن جاتے ہیں پشاور ہائیکورٹ
ہم پولیس پر پابندی نہیں لگا رہے مگر اس کو پولیس اسٹیٹ بھی نہیں بننے دیں گے، چیف جسٹس
کراچی:
پشاور ہائیکورٹ میں ایس ایچ او فقیرآباد کی درخواست پر سماعت کےدوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بعض پولیس افسران کی وجہ سے یہ فورس بدنام ہورہی ہے، جب کوئی غیرقانونی طور پر لوگوں کے گھروں میں داخل ہوتا ہے تو اس سے آپ کیا توقع کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پولیس پر پابندی نہیں لگا رہے مگر اس کو پولیس اسٹیٹ بھی نہیں بننے دیں گے، ہم ایسے پولیس افسران کی قدر کرتے ہیں جو آئین و قانون کے تحت کارروائیاں کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'سب پر لازم ہے کہ آئین و قانون کی پاسداری کریں اپنی مرضی کسی صورت برداشت نہیں کرے گے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'جب پولیس غیر ضروری طور پر لوگوں کے گھروں میں داخل ہوتے ہیں تو پھر لوگ ذہنی مریض بن جاتے ہیں'۔
پشاور ہائیکورٹ میں ایس ایچ او فقیرآباد کی درخواست پر سماعت کےدوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بعض پولیس افسران کی وجہ سے یہ فورس بدنام ہورہی ہے، جب کوئی غیرقانونی طور پر لوگوں کے گھروں میں داخل ہوتا ہے تو اس سے آپ کیا توقع کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پولیس پر پابندی نہیں لگا رہے مگر اس کو پولیس اسٹیٹ بھی نہیں بننے دیں گے، ہم ایسے پولیس افسران کی قدر کرتے ہیں جو آئین و قانون کے تحت کارروائیاں کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'سب پر لازم ہے کہ آئین و قانون کی پاسداری کریں اپنی مرضی کسی صورت برداشت نہیں کرے گے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'جب پولیس غیر ضروری طور پر لوگوں کے گھروں میں داخل ہوتے ہیں تو پھر لوگ ذہنی مریض بن جاتے ہیں'۔