وزیرخزانہ کی امریکی ناظم الامور اور برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقاتیں

دونوں ممالک کو معیشت کے مختلف شعبوں سرمایہ کاری کی دعوت

(فوٹو: اے پی پی )

وفاقی وزیرخزانہ وریونیو ڈاکٹر مفتاح اسماعیل سے امریکی ناظم الامور اور برطانوی ہائی کمشنر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ہوئیں جن میں دونوں ممالک کو معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے پر گفتگو کی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مفتاح اسماعیل نے امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور انجیلا پی ایجیلا سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کوراغب کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے کاروباردوست ماحول فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق مفتاح اسماعیل نے امریکی ناظم الامور کاخیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان وسیع البنیاد اور کثرالجہتی دیرینہ تعلقات استوار ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت کے اصلاحات کے ایجنڈا اور پالیسیوں پر پر روشنی ڈالی اورکہاکہ ملک میں اقتصادی اورمالیاتی استحکام کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

امریکی ناظم الامورنے وزیرخزانہ کامنصب سنبھالنے پرمفتاح اسماعیل کومبارکباد دی اور امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی حکومت اورعوام کومعاونت فراہم کرنے کے عزم کااعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہیں، دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے ہم مکمل تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔

تعاون کی یقین دہانی پر وزیرخزانہ نے امریکی ناظم الامورکاشکریہ ادا کرتے ہوئے امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں وسعت کیلئے موجودہ حکومت کے عزم کااعادہ کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری خزانہ و دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

اس کے علاوہ وزیرخزانہ ڈاکٹرمفتاح اسماعیل سے وفاقی وزیرنجکاری عابدحسین بھائیو نے ملاقات کی جس میں نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد سلیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اجلاس میں نجکاری کے مجوزہ منصوبہ کاجائزہ لیاگیا۔ وزیرخزانہ نے نقصان میں جانیوالے سرکاری کاروباری اداروں کی نجکاری کے عمل کوتیز کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔


انہوں نے داروں کی کارگردگی، فعالیت اوران میں مسابقت کی اہمیت کوبھی اجاگر کیا اور کہا کہ اس سے ملک کے محصولات کی مجموعی بنیاد میں اضافہ ہوگا۔ وزیرخزانہ نے نقصان میں جانیوالے کاروباری اداروں کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مسائل کوحل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

دریں اثنا پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے وفد کے ہمراہ وزارت خزانہ میں مفتاح اسماعیل سے ملاقات کی اور قلمدان سنبھالنے پر انہیں مبارک باد بھی پیش کی۔ اس موقع پر برطانیہ کی ترقیاتی ٹیم کی سربراہ اینابل گیری بھی موجود تھیں۔

وفاقی وزیر نے برطانوی ہائی کمشنر کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر ان سے تبادلہ خیال کیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق انہوں نے برطانوی ہائی کمشنر کووسیع تراقتصادی ایجنڈا اور موجودہ حکومت کی ترجیحات سے بھی آگاہ کیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت اقتصادی اور مالیاتی استحکام لانا چاہتی ہے، جس سے معیشت کی بحالی میں مدد ملے گی اور پائیدار اقتصادی ترقی بھی ممکن ہوگی۔

برطانوی ہائی کمشنر نے اپنی حکومت کی جانب سے وزیر خز انہ کو مبارکباد پیش کی اور ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مثالی تعلقات قائم ہیں جسے مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ انہوں نے برطانیہ کی حکومت اورعوام کی جانب سے پاکستان کو مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ وزیر خزانہ نے معاونت فراہم کرنے پر برطانیہ کے ہائی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ تاریخی تعلقات قائم ہیں اور تعلقات میں وسعت سے دونوں ممالک کو یکساں فائدہ پہنچے گا۔
Load Next Story