پی سی بی کے مالی معاملات سات پردوں میں چھپ گئے
چیئرمین کے اخراجات کی تفصیلات جاری کرنے کی روایت دم توڑ گئی
پی سی بی کے مالی معاملات سات پردوں میں چھپ گئے جب کہ چیئرمین کے اخراجات کی تفصیلات جاری کرنے کی روایت دم توڑ گئی۔
سابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ وزیر اعظم اور پیٹرن انچیف عمران خان کے ویژن کے مطابق معاملات کو شفاف انداز میں چلائیں گے،میرے اخراجات سمیت تمام تر معلومات بورڈ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی،ان کے دور میں چیئرمین کے اخراجات کی سہ ماہی رپورٹ جاری کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہوا۔
21 جولائی سے 21 ستمبر 2021 تک کی جاری جانے والی تفصیلات میں انھوں نے 3 کروڑ 61لاکھ 63 ہزار 835 روپے خرچ کیے تھے، اس کے بعد پی سی بی کی ویب سائٹ پر 21ستمبر کی تاریخ لکھ کر نیچے مختلف مد میں ایک لاکھ 50 ہزار 424 کی مجموعی رقم درج ہے، ان میں ڈرائیور، سیکیورٹی گارڈز،ڈیل الاؤنس، بزنس انٹرٹینمنٹ کے تحت مختلف رقومات شامل ہیں۔
یہ سلسلہ بعد ازاں جاری نہ رہ سکا اور رمیزراجہ کے 7ماہ سے زائد کے دور میں ایک بھی سہ ماہی رپورٹ جاری نہیں ہوئی۔ اسی طرح پی سی بی کی ویب سائٹ پر سالانہ فنانشل اسٹیٹمنٹ بھی جاری کی جاتی رہی ہے جس میں آمدنی، اخراجات اور اثاثوں کی تفصیلات درج ہوتی تھیں، 30 جون 2017، یکم جولائی 2018اور 30جون 2019کے بعد 30جون 2020کی فناشل اسٹیٹمنٹ بھی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
آخری رپورٹ کے مطابق پی سی بی کے پاس 17ارب 9 کروڑ91لاکھ 64ہزار اور 332روپے کا سرمایہ محفوظ تھا، 30جون 2021کی فنانشل اسٹیٹمنٹ ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' کے استفسار پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے بتایا کہ چیئرمین پی سی بی کی سہ ماہی رپورٹ منظر عام پر لانے کا سلسلہ سابق سربراہ احسان مانی نے شروع کیا تھا،اس سے پہلے کوئی روایت نہیں تھی، ان کے بعد بھی ایسا نہیں کیا جارہا۔
انھوں نے کہا کہ پی سی بی کی فنانشل اسٹیٹمنٹ جاری کرنے میں تاخیر ہوئی مگر یہ اب تیار ہوچکی ہے۔عیدالفظر کی چھٹیاں ختم ہوتے ہی جاری کردی جائے گی۔دریں اثناء 3 سالہ تعطل کے بعد پی سی بی کی سالانہ جنرل باڈی میٹنگ(اے جی ایم) مئی کے تیسرے ہفتے میں کرانے کیلیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ آخری جنرل باڈی میٹنگ نجم سیٹھی کے دور میں لاہور میں ہوئی تھی، اس کے بعد3 برس سے یہ سلسلہ تعطل کا شکار ہے،اس وقت اجلاس میں اسٹیک ہولڈر ایسوسی ایشنز کے صدور شریک ہوئے تھے،بورڈ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی تھی، ایسوسی ایشنز نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مئی میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے صدور شریک نہیں ہو سکیں گے، نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت ابھی تک ان کا انتخاب ہی نہیں ہو سکا، جنرل باڈی میٹنگ میں چیئرمین پی سی بی،چیف آپریٹنگ آفیسر اور چیف ایگزیکٹیو موجود ہوں گے،بلائنڈ کرکٹ کونسل اور ڈیف کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدرو کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی،اس موقع پر چیئرمین رمیز راجہ رپورٹ پیش کریں گے، آڈٹ اور فنانشل رپورٹس بھی زیر بحث آئیں گی۔
سابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ وزیر اعظم اور پیٹرن انچیف عمران خان کے ویژن کے مطابق معاملات کو شفاف انداز میں چلائیں گے،میرے اخراجات سمیت تمام تر معلومات بورڈ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی،ان کے دور میں چیئرمین کے اخراجات کی سہ ماہی رپورٹ جاری کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہوا۔
21 جولائی سے 21 ستمبر 2021 تک کی جاری جانے والی تفصیلات میں انھوں نے 3 کروڑ 61لاکھ 63 ہزار 835 روپے خرچ کیے تھے، اس کے بعد پی سی بی کی ویب سائٹ پر 21ستمبر کی تاریخ لکھ کر نیچے مختلف مد میں ایک لاکھ 50 ہزار 424 کی مجموعی رقم درج ہے، ان میں ڈرائیور، سیکیورٹی گارڈز،ڈیل الاؤنس، بزنس انٹرٹینمنٹ کے تحت مختلف رقومات شامل ہیں۔
یہ سلسلہ بعد ازاں جاری نہ رہ سکا اور رمیزراجہ کے 7ماہ سے زائد کے دور میں ایک بھی سہ ماہی رپورٹ جاری نہیں ہوئی۔ اسی طرح پی سی بی کی ویب سائٹ پر سالانہ فنانشل اسٹیٹمنٹ بھی جاری کی جاتی رہی ہے جس میں آمدنی، اخراجات اور اثاثوں کی تفصیلات درج ہوتی تھیں، 30 جون 2017، یکم جولائی 2018اور 30جون 2019کے بعد 30جون 2020کی فناشل اسٹیٹمنٹ بھی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
آخری رپورٹ کے مطابق پی سی بی کے پاس 17ارب 9 کروڑ91لاکھ 64ہزار اور 332روپے کا سرمایہ محفوظ تھا، 30جون 2021کی فنانشل اسٹیٹمنٹ ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' کے استفسار پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے بتایا کہ چیئرمین پی سی بی کی سہ ماہی رپورٹ منظر عام پر لانے کا سلسلہ سابق سربراہ احسان مانی نے شروع کیا تھا،اس سے پہلے کوئی روایت نہیں تھی، ان کے بعد بھی ایسا نہیں کیا جارہا۔
انھوں نے کہا کہ پی سی بی کی فنانشل اسٹیٹمنٹ جاری کرنے میں تاخیر ہوئی مگر یہ اب تیار ہوچکی ہے۔عیدالفظر کی چھٹیاں ختم ہوتے ہی جاری کردی جائے گی۔دریں اثناء 3 سالہ تعطل کے بعد پی سی بی کی سالانہ جنرل باڈی میٹنگ(اے جی ایم) مئی کے تیسرے ہفتے میں کرانے کیلیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ آخری جنرل باڈی میٹنگ نجم سیٹھی کے دور میں لاہور میں ہوئی تھی، اس کے بعد3 برس سے یہ سلسلہ تعطل کا شکار ہے،اس وقت اجلاس میں اسٹیک ہولڈر ایسوسی ایشنز کے صدور شریک ہوئے تھے،بورڈ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی تھی، ایسوسی ایشنز نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مئی میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے صدور شریک نہیں ہو سکیں گے، نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت ابھی تک ان کا انتخاب ہی نہیں ہو سکا، جنرل باڈی میٹنگ میں چیئرمین پی سی بی،چیف آپریٹنگ آفیسر اور چیف ایگزیکٹیو موجود ہوں گے،بلائنڈ کرکٹ کونسل اور ڈیف کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدرو کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی،اس موقع پر چیئرمین رمیز راجہ رپورٹ پیش کریں گے، آڈٹ اور فنانشل رپورٹس بھی زیر بحث آئیں گی۔