بھارتی گجرات کا پاکستان مخالف نصابی کتب واپس لینے سے انکار

نصابی کتب واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،صرف ترجمے کے غلطیاں ہیں،گجرات بورڈ

حقوق مانگتے ہیں تو غدار کہاجاتا ہے، وزیراعظم اور عدلیہ سے شنوائی کی کوئی امید نہیں، ماما قدیر

لاہور:
بھارتی ریاست گجرات کے نصابی کتب کے بورڈ نے انگلش میڈیم اسکولوں میں پڑھائی جانیوالی اس کتاب کو واپس لینے سے انکار کردیا ہے جس میں بچوں کو پڑھایا جاتا ہے کہ تقسیم ہندکے بعد بننے والے پڑوسی ملک کا نام اسلامک اسلام آباد ہے اوراس کا دارالخلافہ خیبرگھاٹ ہے۔


بھارت کے ایک اخبارکی رپورٹ کے مطابق گجرات کے انگلش میڈیم اسکولوں میں معاشرتی علوم کی جوکتاب پڑھائی جاتی ہے اس میں لکھا ہے کہ دوسری جنگ عظیم میں جاپان نے امریکا پرایٹم بم گرائے۔ گجرات اسٹیٹ بورڈ فار اسکول ٹیکسٹ نے اس کتاب کو واپس لینے سے انکارکر دیا ہے۔ بورڈ کے اہلکارنے اخبارکوبتایا ہے کہ انھوں نے2 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جس کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد انٹرنیٹ پراس کتاب کا اغلاط نامہ جاری کردیا جائیگا۔

انھوں نے کہا کہ ان نصابی کتب کو واپس لینے کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا صرف ترجمے کے غلطیاں ہیں۔گجرات بورڈکی آٹھویں کلاس کی کتاب میں مہاتما گاندھی کی تاریخ وفات غلط ہے۔کتاب کے مطابق ہوم رول تحریک آزادی کے بعد1961میں شروع ہوئی تھی جبکہ یہ تحریک بھارت کی آزادی سے بہت پہلے 1916میں شروع ہوئی تھی اسی کتاب میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسکو کا مکمل نام یونائیٹڈ نیشنزایجوکیشنل سوسائٹی اینڈ چلڈرن آرگنائزیشن ہے جبکہ یہ چلڈرن نہیں کلچرل آرگنائزیشن ہے۔گجرات حکومت پراسکول کی کتابوں کے ذریعے سیاست اور فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کے الزام بھی لگے ہیں۔
Load Next Story