سال 2021 میں 3852 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا

2068بچیاں جبکہ1784بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے

2068بچیاں جبکہ1784بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے

DUBAI:
بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ساحل کی سال 2021 کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی جاری کردہ رپورٹ 'ظالم اعداد' کے مطابق3852بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق سال2021 کے دوران2068بچیاں جبکہ1784بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے،روزانہ 10 بچوں کو جنسی تشددکانشانہ بنایا گیا۔

ساحل کے صوبائی کوآرڈنیٹر عنصر سجاد بھٹی نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ برس کم عمری کی شادی کے80واقعات پیش آئے جبکہ7واقعات میں بچیوں کو ونی کیا گیا ہے۔ بچوں اور بچیوں کو ہسپتال ،ہوٹل، کار، کلینک، کالج، مدرسہ، فیکٹری، جیل، پولیس سٹیشن، شادی ہال، قبرستان اور دیگر کئی جگہوں پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔


سال 2021 کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب میں کل2464بچے، صوبہ سندھ میں885بچے، صوبہ بلوچستان میں 47، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں247بچے، خیبر پختون خواہ میں195بچے جبکہ آزاد کشمیر میں 13،گلگت بلتستان کا 1 بچہ جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔

سال2021 کے دوران رونما ہونے والے واقعات میں سے 3217واقعات پولیس اسٹیشن میں رپورٹ ہوئے۔48واقعات رپورٹ نہ ہوئے۔36واقعات پولیس نے رپورٹ نہ کیے۔جبکہ551واقعات مختلف اخبارات میں مکمل معلومات کے ساتھ رپورٹ نہ ہوئے، سال2021 کے دوران لاہور میں 150بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔

عنصر سجاد نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں۔ بچوں پر ہونے والے تشدد کی روک تھام اور مفت کالونی معاونت کیلئے پنجاب کے ہر ضلع میں چائلڈ سیفٹی سیل بنایا جائے۔ بچوں کو جنسی تشدد سے بچاﺅ کیلئے آگاہی مہم موثر حکمت عملی کے تحت چلائی جائے۔
Load Next Story