ورلڈ کپ سے قبل سری لنکا کو انسداد کرپشن کا خیال آگیا

72 سالہ سابق ایس ایس پی لکشمن ڈی سلواکوکھلاڑیوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا

72 سالہ سابق ایس ایس پی لکشمن ڈی سلواکوکھلاڑیوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا۔ فوٹو: فائل

ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل سری لنکا کو انسداد کرپشن کا خیال آگیا۔

72 سالہ ایس ایس پی لکشمن ڈی سلوا کو کھلاڑیوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا، وہ ایک سال تک بطور اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ چیف کام کریں گے، تین رکنی اینٹی کرپشن ٹریبونل بھی قائم کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے میزبان سری لنکا نے بھی آخر کار کرپشن کی روک تھام کیلیے باقاعدہ اقدامات شروع کردیے،انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایس ایل سی کو سری لنکا پریمیئر لیگ سے بھی قبل اینٹی کرپشن آفیسر مقرر کرنے کا حکم دیا تھا مگر بورڈ نے اب اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ریٹائرڈ سینئر سپریٹینڈنٹ آف پولیس لکشمن ڈی سلوا کو نیا اینٹی کرپشن اور سیکیورٹی آفیسر مقرر کردیا، ان کی تقرری 20 اگست سے ہی موثر ہوگی۔


بورڈ کے سیکریٹری نشانتھا رانا ٹنگا کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈی سلوا کی خدمات صرف پریمیئر لیگ نہیں بلکہ تمام کرکٹ کیلیے حاصل کی ہیں، ان کی تقرری ایک برس کیلیے کی گئی، اس سے قبل میجر جنرل لارنس فرنانڈو کو سیکیورٹی منیجر مقرر کیا گیا تھا مگر ان کے فرائض میں اینٹی کرپشن کی ذمہ داری شامل نہیں تھی اس لیے ہم نے ڈی سلوا کو دونوں فرائض کیلیے مقرر کیا۔ واضح رہے کہ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کیلیے بڑے پیمانے پر بھارتی بکیز کی سری لنکا آمد کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جبکہ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے آفیشلز بھی پہلے سے ہی وہاں موجود ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ لکشمن کی تقرری خود بورڈ کے عمر کی حد سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی ہے، وہ 72 برس کے ہیں جبکہ بورڈ نے اسی پالیسی کی بنیاد پر 57 سالہ چیف ایگزیکٹیو دلیپ مینڈس کو فارغ کردیا تھا۔ ڈی سلوا کو سوا لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کے ساتھ گاڑی، 150 لیٹر فیول، 5 ہزار روپے موبائل فون الائونس اور 4600 کھانے کیلیے الگ سے دیے جائیں گے۔
Load Next Story