عید پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کمی کا اعلان

صدر پاکستان کے اختیارات آرٹیکل 45 کے تحت قیدیوں کی سزا معاف کردی گئی

صدر پاکستان کے اختیارات آرٹیکل 45 کے تحت قیدیوں کی سزا معاف کردی گئی

وزارت داخلہ نے صوبوں کو مراسلہ جاری کردیا جس میں عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزا میں 90 روز کی خصوصی معافی دے دی گئی۔

وزارت داخلہ نے خط پنجاب، سندھ، کے پی کے، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو تحریر کیا جس میں ہدایت کی کہ صدر پاکستان کے اختیارات آرٹیکل 45 کے تحت ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو 90 روز تک کی سزا معاف کردی جائے۔

90 روز کی سزا معافی کی پالیسی کا اطلاق عمر قید کے ملزمان پر بھی ہوگا۔ سزا کا ایک تہائی حصہ مکمل کرنے والے 65 سال سے زائد مرد، اور 60 سال سے زائد خاتون قیدیوں پر پالیسی کا اطلاق ہوگا۔

ایک تہائی سزا مکمل کرنے والے 18 سال سے کم عمر ملزمان پر بھی سزا معافی کا اطلاق ہوگا۔ ملک سے غداری، ریاست مخالف اقدامات، فرقہ واریت کے ملزمان پر سزا معافی کا اطلاق نہیں ہوگا۔


مالی فراڈ اور قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے والے مختلف جرائم میں قید ملزمان پر بھی پالیسی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ وزارت داخلہ نے فوری طور پر سزا معافی کی پالیسی پر عملدرآمد کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

قیدیوں کی سزا میں 180 دن کی کمی

دوسری جانب حکومت سندھ نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات کی سفارش پر عیدالفطر کے موقع پر صوبے کی مختلف جیلوں میں قید سزا یافتہ قیدیوں کو 180 دن کی خصوصی معافی دے دی ہے۔

180 دن کی خصوصی معافی سے مستفید ہونے والے قیدیوں میں 371 سینٹرل جیل کراچی، 264 حیدرآباد، 233 سکھر، 101 لاڑکانہ، 63 خیرپور، 47 میرپورخاص، 8 وومن پریزن کراچی، 88 ڈسٹرکٹ جیل ملیر، اسپیشل جیل نارا اور حیدرآباد میں 13۔13، اسپیشل پریزن فار وومن سکھر 4، شہید بینظیر آباد2، دادو، گھوٹکی، لاڑکانہ ، یوتھ انڈسٹریل اسکول کراچی اور یوتھ انڈسٹریل سکھر میں سے ایک ایک قیدی شامل ہیں۔
Load Next Story