افغانستان عید الفطر کے اجتماع میں امیرِ طالبان کی شرکت اور خصوصی خطاب
امیر ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے دوسری بار منظر عام پر آئے ہیں
امیر طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ دوسری بار منظر عام پر آگئے اور افغانستان کے صوبے قندھار میں عید الفطر کے اجتماع سے مختصر خطاب کیا۔
افغان میڈیا کے مطابق ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد یہ پہلی عید تھی جس کی سب سے خاص بات عید اجتماع میں امیر طالبان کی شرکت تھی۔
امیر طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ اپنی جماعت کے اقتدار میں آجانے کے باوجود سیاسی اور سماجی منظر نامے میں آنا پسند نہیں کرتے اور اب تک صرف دو مرتبہ منظر عام پر آئے ہیں۔
چند ماہ قبل امیر طالبان نے قندھار میں ہی ایک مدرسے کی تقریب اسناد کی تقریب میں سے شرکت کی تھی اور عوامی اجتماع سے خطاب کیا تھا۔
اسی طرح آج دوسری بار قندھار کی مرکزی عید گاہ میں امیر طالبان نے نماز عید ادا کی اور شرکاء سے مختصر خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر لوگوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔
امیر طالبان نے کہا کہ اس عید کی خوشی اپنی سرزمین پر اللہ کا نظام نافذ ہونے سے دوگنی ہوگئی ہے۔ عظیم کامیابی اور آزادی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
تاہم پہلی مرتبہ کی طرح اس بار بھی امیر طالبان کی آمد پر تصویریں بنانے اور موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کے باعث تصاویر سامنے نہیں آئیں۔
افغان میڈیا کے مطابق ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد یہ پہلی عید تھی جس کی سب سے خاص بات عید اجتماع میں امیر طالبان کی شرکت تھی۔
امیر طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ اپنی جماعت کے اقتدار میں آجانے کے باوجود سیاسی اور سماجی منظر نامے میں آنا پسند نہیں کرتے اور اب تک صرف دو مرتبہ منظر عام پر آئے ہیں۔
چند ماہ قبل امیر طالبان نے قندھار میں ہی ایک مدرسے کی تقریب اسناد کی تقریب میں سے شرکت کی تھی اور عوامی اجتماع سے خطاب کیا تھا۔
اسی طرح آج دوسری بار قندھار کی مرکزی عید گاہ میں امیر طالبان نے نماز عید ادا کی اور شرکاء سے مختصر خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر لوگوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔
امیر طالبان نے کہا کہ اس عید کی خوشی اپنی سرزمین پر اللہ کا نظام نافذ ہونے سے دوگنی ہوگئی ہے۔ عظیم کامیابی اور آزادی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
تاہم پہلی مرتبہ کی طرح اس بار بھی امیر طالبان کی آمد پر تصویریں بنانے اور موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کے باعث تصاویر سامنے نہیں آئیں۔