ٹیکسلا کے قریب موٹروے سے دو لڑکوں کی لاشیں برآمد
ابتدائی طور پر مقتول لڑکوں کی شناخت نہیں ہوسکی، پولیس
تھانہ ٹیکسلا کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے دو لڑکوں کو قتل کرکے لاشیں موٹروے پر پھینک دیں۔
پولیس نے قتل اور زیادتی سمیت دیگر زاویوں پر تحقیقات کا آغاز کر دیا، سی پی او عمر سعید ملک نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، ایس پی پوٹھوہار رانا عبدالوھاب نے ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ بھی دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے 2 لڑکوں کو قتل کیا اور لاشیں موٹروے پر پھینک گئے، قتل ہونے والے لڑکوں کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان ہیں۔
ابتدائی ملاحظے کے دوران لڑکوں کی شناخت نہیں ہوسکی، موبائل فرانزک لیبارٹری کے ذریعے جائے وقوعہ سے اہم شواہد جمع کیے ہیں، لڑکوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال ٹیکسلا منتقل کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر مقتول لڑکوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔
ترجمان پولیس کے مطابق سی پی او عمر سعید ملک نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے ایس پی پوٹھوہار سے تفصیلات لیں اور جائے واردات کا جائزہ لیا، پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کی اندوہناک واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں جبکہ مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس افسران نے تفتیشی افسران کو ہدایت کی ہے کہ معاملے کی تحقیقات زیادتی قتل، اغوا سمیت دیگر پہلوں پر بھی کی جائے تاکہ جلد ملزمان کو گرفتار کیا جاسکے۔
پولیس نے قتل اور زیادتی سمیت دیگر زاویوں پر تحقیقات کا آغاز کر دیا، سی پی او عمر سعید ملک نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، ایس پی پوٹھوہار رانا عبدالوھاب نے ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ بھی دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے 2 لڑکوں کو قتل کیا اور لاشیں موٹروے پر پھینک گئے، قتل ہونے والے لڑکوں کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان ہیں۔
ابتدائی ملاحظے کے دوران لڑکوں کی شناخت نہیں ہوسکی، موبائل فرانزک لیبارٹری کے ذریعے جائے وقوعہ سے اہم شواہد جمع کیے ہیں، لڑکوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال ٹیکسلا منتقل کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر مقتول لڑکوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔
ترجمان پولیس کے مطابق سی پی او عمر سعید ملک نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے ایس پی پوٹھوہار سے تفصیلات لیں اور جائے واردات کا جائزہ لیا، پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کی اندوہناک واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں جبکہ مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس افسران نے تفتیشی افسران کو ہدایت کی ہے کہ معاملے کی تحقیقات زیادتی قتل، اغوا سمیت دیگر پہلوں پر بھی کی جائے تاکہ جلد ملزمان کو گرفتار کیا جاسکے۔