مارچ میں REER انڈیکس برآمدات کیلیے حوصلہ افزا رہا

REER انڈیکس کی ویلیو 96.84 ریکارڈ کی گئی جو فروری میں 97.82 تھی

انڈیکس کی ویلیو میں حالیہ IMF کے قرضہ پروگرام کی بحالی کیلیے کافی ہے، فہدرؤف۔ فوٹو: فائل

مارچ کے مہینے میں REER انڈیکس برآمدات کیلیے حوصلہ افزا رہا۔

پاکستانی کرنسی کا تجارت میں شراکتدار ممالک کی کرنسی کے لحاظ سے ریئل ایفکٹیو ایکسیچینج ریٹ (REER) برآمدات کیلیے حوصلہ افزا اور درآمدات کیلیے حوصلہ شکن رہا ہے جب کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ٹویٹر ہینڈل کے مطابق مارچ میں REER انڈیکس96.84 ریکارڈ کیا گیا جو فروری میں 97.82 تھا۔


اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ فہد رؤف نے اس ضمن میں ایکسپریس ٹریبیون سے گفتتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے دورانREER میں 98 بیسس پوائنٹس کی کمی آئی مگر یہ 95 تا 100 کی مطلوبہ حد ہی میں رہا۔ REER کی ویلیو کا 100 سے کم رہا اس بات کی دلیل ہے کہ ملکی برآمدات مسابقتی رہی ہیں جب کہ درآمدات مہنگی رہیں۔ پاکستان جیسے ممالک کے لیے جن کی درآمدات ہمیشہ برآمدات سے زیادہ رہتی ہیں REER کی ویلیو کا 100 سے کم ہونا ایک مثبت علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پرقابو پانے اور عالمی ادائیگیوں کا توازن بہتر کرنے کے سلسلے میں برآمدات سے ہونے والی بامعنی آمدن پاکستان کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ REER کی ویلیو میں کمی کی ٹائمنگ بہت اہم ہے۔

فہد رؤف کے مطابق حالیہ گراوٹ آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر کے پروگرام کی بحالی کے لیے کافی ہے۔
Load Next Story