وزیراعظم کا فضل الرحمان سے رابطہ سعودی عرب اور یو اے ای دورے پر اعتماد میں لیا
دونوں رہنماؤں نے ملکر ملک اور قوم کی ترقی کیلئے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا
PESHAWAR:
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا اور انہیں عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے دورۂ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان اور وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود سے رابطہ کر کے انہیں عید کی مبارک باد پیش کی اور ملکی سیاسی صورت حال پر مشاورت کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے دورہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا، دونوں رہنماؤں نے ملکر ملک اور قوم کی ترقی کیلئے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
'کپتان اپنی ٹیم کے بغیر کچھ نہیں کرسکتا'
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی لاہور میں ریٹائرڈ اور حاضر سروس سول و انتظامیہ کے افسران سے ملاقات ہوئی جس میں افسران نے گورننس، انتظامی امور اور پالیسیوں کے نفاذ کے حوالے سے شہباز شریف کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے افسران کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خوشی قسمتی ہے کہ یہاں آپ جیسے قابل افسران موجود ہیں، بلاشبہ آپ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، قابل افسران سیاسی حکومت کی ملکی ترقی و خوشحالی میں رہنمائی اور معاونت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو میگا پروجیکٹس پایہ تکمیل کو پہنچےوہ میٹرو ہو یا اورنج لائن افسران و دیگر حکومتی اہلکاروں کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہیں، کپتان اپنی ٹیم کے بغیر کچھ نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: پاکستان شدید معاشی خطرات سے دوچار ہے لیکن گھبرانا نہیں ہے، وزیراعظم
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احتساب اور شفافیت کی آڑ میں افسران کی کو بلاوجہ ہراساں کرکے انکی کارکردگی کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، قومی خدمت ہمارا نصب العین ہے، اس امر میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے مجھے ایک بار پھر قوم کی خدمت کا موقع دیا ہے، میرا یہ عزم ہے کہ قابل افسران کے ساتھ یہ سفر شروع کروں، احتساب اور شفافیت لانے کیلئے قوانین کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی، سول سرونٹس حکومتی ٹیم کا حصہ ہوتے ہے ان کے خدشات کا تدارک بھی ضروری ہے۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، مختلف محکموں کے سیکریٹریز، سابقہ چیف سیکٹریز اور مختلف محکموں کے سربراہوں نے مستقبل کے منصوبوں، موثر بیوروکریسی کے کردار اور عوام کو مختلف شعبوں میں ریلیف کے حوالے سے تجاویز بھی دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا اور انہیں عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے دورۂ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان اور وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود سے رابطہ کر کے انہیں عید کی مبارک باد پیش کی اور ملکی سیاسی صورت حال پر مشاورت کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے دورہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا، دونوں رہنماؤں نے ملکر ملک اور قوم کی ترقی کیلئے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
'کپتان اپنی ٹیم کے بغیر کچھ نہیں کرسکتا'
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی لاہور میں ریٹائرڈ اور حاضر سروس سول و انتظامیہ کے افسران سے ملاقات ہوئی جس میں افسران نے گورننس، انتظامی امور اور پالیسیوں کے نفاذ کے حوالے سے شہباز شریف کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے افسران کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خوشی قسمتی ہے کہ یہاں آپ جیسے قابل افسران موجود ہیں، بلاشبہ آپ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، قابل افسران سیاسی حکومت کی ملکی ترقی و خوشحالی میں رہنمائی اور معاونت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو میگا پروجیکٹس پایہ تکمیل کو پہنچےوہ میٹرو ہو یا اورنج لائن افسران و دیگر حکومتی اہلکاروں کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہیں، کپتان اپنی ٹیم کے بغیر کچھ نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: پاکستان شدید معاشی خطرات سے دوچار ہے لیکن گھبرانا نہیں ہے، وزیراعظم
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احتساب اور شفافیت کی آڑ میں افسران کی کو بلاوجہ ہراساں کرکے انکی کارکردگی کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، قومی خدمت ہمارا نصب العین ہے، اس امر میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے مجھے ایک بار پھر قوم کی خدمت کا موقع دیا ہے، میرا یہ عزم ہے کہ قابل افسران کے ساتھ یہ سفر شروع کروں، احتساب اور شفافیت لانے کیلئے قوانین کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی، سول سرونٹس حکومتی ٹیم کا حصہ ہوتے ہے ان کے خدشات کا تدارک بھی ضروری ہے۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، مختلف محکموں کے سیکریٹریز، سابقہ چیف سیکٹریز اور مختلف محکموں کے سربراہوں نے مستقبل کے منصوبوں، موثر بیوروکریسی کے کردار اور عوام کو مختلف شعبوں میں ریلیف کے حوالے سے تجاویز بھی دیں۔