حکومت کو ہرماہ پٹرول کی مد میں 102 ارب کا نقصان ہورہا ہے وزیر خزانہ
عمران خان کے آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق پٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی، مفتاح اسماعیل
RAWALPINDI:
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پٹرول کی مد میں ہر ماہ حکومت کو102 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، عمران خان کے آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق پٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے قول و فعل میں فرق ہے، سابق حکومت نے عوام کے لیے معاشی گڑھے کھودے اور سارا بوجھ ہم پر نہیں براہ راست عوام پر ڈالا ہے، پٹرول کی مد میں ہرماہ حکومت کو 102 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، عمران خان کےآئی ایم ایف معاہدے کےمطابق پٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی لیکن ہم کوشش کریں گے کہ پٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں اور پیٹرول کی قیمت میں جتنا ہو سکے سبسڈی دیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس ماہ میں نقصان کا حجم 102 ارب روپے ہے، صرف ڈیزل پر پاکستان کو 70 ارب روپے نقصان ہو رہا ہے، وزارت خزانہ کے پاس مخصوص رقم ہوتی ہے، پوری حکومت کا ماہانہ خرچہ 45ارب روپے ہے، حکو مت کو مارکیٹ سے قرض لینا پڑتا ہے، اگر ہم بینکوں سے قرض لیتے ہیں تو وہاں شرح سود بڑھ جاتی ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پٹرول کی مد میں ہر ماہ حکومت کو102 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، عمران خان کے آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق پٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے قول و فعل میں فرق ہے، سابق حکومت نے عوام کے لیے معاشی گڑھے کھودے اور سارا بوجھ ہم پر نہیں براہ راست عوام پر ڈالا ہے، پٹرول کی مد میں ہرماہ حکومت کو 102 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، عمران خان کےآئی ایم ایف معاہدے کےمطابق پٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی لیکن ہم کوشش کریں گے کہ پٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں اور پیٹرول کی قیمت میں جتنا ہو سکے سبسڈی دیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس ماہ میں نقصان کا حجم 102 ارب روپے ہے، صرف ڈیزل پر پاکستان کو 70 ارب روپے نقصان ہو رہا ہے، وزارت خزانہ کے پاس مخصوص رقم ہوتی ہے، پوری حکومت کا ماہانہ خرچہ 45ارب روپے ہے، حکو مت کو مارکیٹ سے قرض لینا پڑتا ہے، اگر ہم بینکوں سے قرض لیتے ہیں تو وہاں شرح سود بڑھ جاتی ہے۔