موٹاپے میں پروسٹیٹ کینسر سے موت کے خطرے میں اضافہ
بیماری کی تاخیر سے تشخیص بھی موت کے امکانات میں اضافے کی وجہ ہوسکتی ہے، ماہرین
PESHAWAR:
ایک حالیہ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ موٹے افراد جن کے پیٹ کی چربی بہت بڑھ جاتی ہے اُن میں پروسٹیٹ کینسر سے مرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق پیٹ کی چربی میں ہر 4 انچ اضافے کے بعد پروسٹیٹ کینسر سے مرنے کا خطرہ 7 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
انگلینڈ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں اس تحقیق کی شریک مصنفہ اور غذائیت سے وابستہ امراض کی ماہر، ڈاکٹر ارورا پیریز کورناگو نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج افراد کو صحت مند وزن برقرار رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں تاہم زیادہ وزن پروسٹیٹ کینسر سے مرنے کا امکان زیادہ کیوں کرتا ہے، اسکی وجوہات مکمل طور پر جاننا ابھی بھی باقی ہے۔
انہوں نے کہا ممکن ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد میں کچھ مالیکیولز کی بدانتظامی سے یہ خطرہ بڑھ جاتا ہو۔ اس کے علاوہ صحت مند وزن کے حامل افراد کے مقابلے میں موٹے افراد میں بیماری کی تاخیر سے تشخیص بھی خطرے کے امکانات میں اضافے کی وجہ ہوسکتی ہے۔
ایک حالیہ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ موٹے افراد جن کے پیٹ کی چربی بہت بڑھ جاتی ہے اُن میں پروسٹیٹ کینسر سے مرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق پیٹ کی چربی میں ہر 4 انچ اضافے کے بعد پروسٹیٹ کینسر سے مرنے کا خطرہ 7 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
انگلینڈ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں اس تحقیق کی شریک مصنفہ اور غذائیت سے وابستہ امراض کی ماہر، ڈاکٹر ارورا پیریز کورناگو نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج افراد کو صحت مند وزن برقرار رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں تاہم زیادہ وزن پروسٹیٹ کینسر سے مرنے کا امکان زیادہ کیوں کرتا ہے، اسکی وجوہات مکمل طور پر جاننا ابھی بھی باقی ہے۔
انہوں نے کہا ممکن ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد میں کچھ مالیکیولز کی بدانتظامی سے یہ خطرہ بڑھ جاتا ہو۔ اس کے علاوہ صحت مند وزن کے حامل افراد کے مقابلے میں موٹے افراد میں بیماری کی تاخیر سے تشخیص بھی خطرے کے امکانات میں اضافے کی وجہ ہوسکتی ہے۔