یوکرینی اسکول پر بمباری سے درجنوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ
یوکرینی حکومت کے مطابق بہت سے افراد نے اسکول میں پناہ لے رکھی تھی جو بمباری سے ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے
JAKARTA, INDONESIA:
مشرقی یوکرین میں روسی طیاروں کی اندھا دھند بمباری کے بعد 60 سے 70 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کیونکہ حملے کے بعد عمارت کو آگ لگ گئی اور اس کے بعد وہ زمین بوس ہوگئی تھی۔
لوہانسک کے گورنر سہرائی ہائیڈائی نے کہا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے اسکول میں پناہ لے رکھی تھی۔ اب تک 30 شہریوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے جبکہ دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ یہ اسکول بائیلورووہکا نامی دیہات میں واقع ہے جہاں لگ بھگ 90 افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر گورنر نے ایک پیغام میں کہا کہ 'زخمی ہونے والوں کی تعداد سات ہے، 30 افراد کو ملبے سے زندہ نکالا گیا ہے اور خدشہ ہے کہ شاید 60 افراد ملبے تلے دفن ہوکر ہلاک ہوچکے ہیں۔ انہوں نے دوبارہ ماسکو کو جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا۔
روس کے یوکرین پر حملے کو 10 ہفتوں سے زائد کا وقت گزرچکا ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد بالخصوص عام شہری مارے گئے ہیں اور دسیوں لاکھوں یوکرینی اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
مشرقی یوکرین میں روسی طیاروں کی اندھا دھند بمباری کے بعد 60 سے 70 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کیونکہ حملے کے بعد عمارت کو آگ لگ گئی اور اس کے بعد وہ زمین بوس ہوگئی تھی۔
لوہانسک کے گورنر سہرائی ہائیڈائی نے کہا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے اسکول میں پناہ لے رکھی تھی۔ اب تک 30 شہریوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے جبکہ دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ یہ اسکول بائیلورووہکا نامی دیہات میں واقع ہے جہاں لگ بھگ 90 افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر گورنر نے ایک پیغام میں کہا کہ 'زخمی ہونے والوں کی تعداد سات ہے، 30 افراد کو ملبے سے زندہ نکالا گیا ہے اور خدشہ ہے کہ شاید 60 افراد ملبے تلے دفن ہوکر ہلاک ہوچکے ہیں۔ انہوں نے دوبارہ ماسکو کو جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا۔
روس کے یوکرین پر حملے کو 10 ہفتوں سے زائد کا وقت گزرچکا ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد بالخصوص عام شہری مارے گئے ہیں اور دسیوں لاکھوں یوکرینی اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔