فوج کسی پارٹی یا گروہ کا نہیں 22 کروڑ عوام کا ادارہ ہے وزیراعظم
فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت ہے، ہمیں فوج کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے، شہباز شریف
ISLAMABAD:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فوج کسی پارٹی یا گروہ کا نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ادارہ ہے جس کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، ہمیں فوج کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ فوج بائیس کروڑ عوام کا ادارہ ہے یہ کسی پارٹی کا گروہ کا ادارہ نہیں۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، ہمیں فوج کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت کا وقت جب آئے گا تو دیکھیں گے، باقی ساری باتیں قبل از وقت ہیں۔
مزید پڑھیں: ملک کے بہتر مفاد میں فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھا جائے، آئی ایس پی آر
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کرنا ہے ویسے اس حکومت کی مدت اگلے سال اگست تک ہے، اتحادیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے۔
علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں لیکن ملک میں انارکی کو ہوا دینے پر مکمل پابندی ہے، حکومت قانون میں رہتے ہوئے غیر آئینی اقدامات کی مؤثر انداز میں حوصلہ شکنی کرے گی، ہم انصاف و قانون کے داعی ہیں انتقام کا لفظ ہماری فہرست میں شامل نہیں ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فوج کسی پارٹی یا گروہ کا نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ادارہ ہے جس کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، ہمیں فوج کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ فوج بائیس کروڑ عوام کا ادارہ ہے یہ کسی پارٹی کا گروہ کا ادارہ نہیں۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، ہمیں فوج کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت کا وقت جب آئے گا تو دیکھیں گے، باقی ساری باتیں قبل از وقت ہیں۔
مزید پڑھیں: ملک کے بہتر مفاد میں فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھا جائے، آئی ایس پی آر
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کرنا ہے ویسے اس حکومت کی مدت اگلے سال اگست تک ہے، اتحادیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے۔
علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں لیکن ملک میں انارکی کو ہوا دینے پر مکمل پابندی ہے، حکومت قانون میں رہتے ہوئے غیر آئینی اقدامات کی مؤثر انداز میں حوصلہ شکنی کرے گی، ہم انصاف و قانون کے داعی ہیں انتقام کا لفظ ہماری فہرست میں شامل نہیں ہے۔