شدید عوامی دباؤ پر سری لنکا کے وزیراعظم نے استعفیٰ دیدیا

صدر گوتبیا راجا پاکسے نے اپنے بھائی وزیراعظم مہندا راجا پاکسے کو بچانے کی سر توڑ کوششیں کی تھیں

سری لنکا کے وزیر اعظم پر مستعفی ہونے کے لیے شدید عوامی دباؤ تھا، فوٹو: فائل

کراچی:
سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے شدید مالی بحران کے بعد ملک گیر ہونے والے عوامی احتجاج، مظاہروں اور امن و امان کی شدید بگڑتی ہوئی صورت حال سے مجبور ہوکر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا میں شدید مالی اور سیاسی بحران کے بعد عوامی دباؤ پر وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ توقع ہے صدر گوتبیا راجا پاکسے پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل مشترکہ کابینہ تشکیل دینے کے لیے مدعو کریں گے۔




صدر گوتبیا راجا پاکسے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے کے چھوٹے بھائی ہیں اور اسی وجہ سے وہ ملک میں شدید مالی بحران اور پٹرولیم مصنوعات سمیت اشیائے ضرورت کی بے پناہ قلت اور عوامی دباؤ کے باوجود اپنے بھائی سے استعفیٰ نہیں لے رہے تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : معاشی بحران؛ سری لنکن وزیر اعظم کو 'دورے' پرمظاہرین کے ہاتھوں ہزیمت کا سامنا

سری لنکا کی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے کا استعفیٰ اُس وقت سامنے آیا ہے جب صدر گوتبیا راجا پاکسے نے جمعے کے روز ہونے والے ایک خصوصی اجلاس میں حالات سے مجبور ہو کر وزیراعظم سے ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے مستعفی ہونے کی درخواست کی تھی۔

صدر گوتبیا راجا پاکسے نے اپنے بھائی اور وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے کی سیٹ بچانے کے لیے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے ملک میں کرفیو بھی نافذ کیا تھا اور طاقت کا بے دریغ استعمال کیا تھا تاہم مظاہرے تھم نہ سکے تھے۔
Load Next Story