جامعہ کراچی میں حملے کے بعد تدریس کا پہلا روز ناقص سیکیورٹی وبال جان بن گئی

طلبہ کلاسز میں مقررہ اوقات سے تاخیر میں اپنے شعبہ جات تک پہنچ سکے

—فائل فوٹو

جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے حوالے سے کی جانے والی منصوبہ بندی اساتذہ و طلبہ کے لیے وبال جان بن گئی۔

تفصیلات کے مطابق چینی باشندوں پر حملے کے بعد جامعہ کراچی کھلنے کے پہلے ہی روز سلور جوبلی گیٹ اور مسکن گیٹ پر طلبہ اساتذہ اور ان کی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی جس سے طلبہ کلاسز میں مقررہ اوقات سے تاخیر میں اپنے شعبہ جات تک پہنچ سکے، ہزاروں طلبہ پہلا پیریڈ نہیں لے سکے اور طلبہ کے پہلے روز کی تدیس کے ابتدائی اوقات سڑک پر گزرے۔

واضح جامعہ کراچی میں 26 اپریل کی دوپہر چینی اساتذہ پر خود کش حملہ ہوا تھا اور دہشت گردی کے اس واقعہ میں 3 چینی اساتذہ اور ایک پاکستانی ڈرائیور جاں بحق ہوئے تھے جس کے بعد سے عید کی تعطیلات تک جامعہ کراچی بند تھی۔


جامعہ کراچی طلبہ کے لیے کھولی گئی تو جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے کارڈز اور گاڑیوں کی چیکنگ کے نام پر طویل قطاریں لگوادی گئی، سلور جوبلی گیٹ پر گاڑیوں کی طویل قطار این ای ڈی یونیورسٹی کے مرکزی دروازے تک جاپہنچی جس کے سبب یونیورسٹی روڈ پر صفورا کورنگی کی جانب جانے والا ٹریفک بھی جام ہوگیا جبکہ طلبہ اپنا کارڈ چیک کرانے کے لیے قطاروں میں کھڑے رہے اس طرح یونیورسٹی آنے والے ملازمین اور یونیورسٹی کے اندر طلبہ و اساتذہ کی سہولت کے لیے موجود بینکوں اور پوسٹ آفس کا عملہ بھی قطاروں میں کھڑا رہا اور تاخیر سے آفس پہنچا جبکہ یہی صورتحال مسکن گیٹ پر بھی دیکھنے کو ملی جس سے مسکن چورنگی کے اطراف اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پر بھی ٹریفک جام تھا۔

اس حوالے سے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ صورتحال یونیورسٹی انتظامیہ کے قابو سے باہر ہوگئی تو رینجرز حکام نے مداخلت کرتے ہوئے سلور جوبلی گیٹ کو کلیئر کرایا اور طلبہ اندر جاسکے۔ ایک طالب علم نے بتایا کہ ان کی پہلی کلاس ہی نہیں ہوسکی کیونکہ ان کے متعلقہ ٹیچر بھی ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے تھے اور بروقت شعبہ میں پہنچ سکے ایک اور طالب علم ذیشان نے بتایا کہ وہ سلور جوبلی گیٹ پر کھڑے ہیں اور اندر ان کی کلاس ہورہی ہے اب 17 مئی سے ان کے امتحانات ہیں اگر یہی صورتحال رہی تو وہ گھر سے صبح 6 بجے جامعہ کراچی کے لیے نکلیں گے تاکہ بروقت کمرہ امتحان میں پہنچ سکیں۔

سیکیورٹی سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے انتظامی افسران کو تجویز دی تھی کہ انٹری پوائنٹ سلور جوبلی گیٹ اور مسکن گیٹ سے اندر لے آئیں جس سے باہر ٹریفک جام نہیں ہوگا اور یونیورسٹی کے آغاز میں ہی پارکنگ کرادی جائے گی تاہم انتظامیہ نے ہماری ایک نا سنی اور نتیجے کے طور پر صبح کے وقت شدید بد نظمی دیکھنے کو ملی اور یونیورسٹی آنے والے پریشان رہے۔
Load Next Story