صدرعارف علوی نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیراعظم کی ایڈوائس مسترد کردی
مجھے یقین ہے کہ گورنر کو ہٹانا غیر منصفانہ اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہوگا، ڈاکٹر عارف علوی
PARIS:
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو ہٹانے سے متعلق وزیر اعظم کی ایڈوائس مسترد کردی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گورنر کو ہٹانا غیر منصفانہ اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہوگا، موجودہ گورنر پنجاب نے نہ ہی آئین کے خلاف کوئی کام کیا اس لیے ہٹایا نہیں جا سکتا۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ موجودہ گورنر پر نہ تو بدانتظامی کا کوئی الزام ہے اور نہ ہی کسی عدالت کی طرف سے سزا ہوئی، آئین کے آرٹیکل 101 کی شق 3 کے مطابق گورنر صدر مملکت کی رضا مندی تک عہدے پر قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں دستور پاکستان کے اُصولوں پر قائم رہنے کے لیے پرعزم ہوں، آئین کا آرٹیکل 63 اے ممبران اسمبلی کو خریدنے جیسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ضروری ہے کہ موجودہ گورنر ایک صحت مند اور صاف جمہوری نظام کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لیے عہدے پر قائم رہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو ہٹانے سے متعلق وزیر اعظم کی ایڈوائس مسترد کردی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گورنر کو ہٹانا غیر منصفانہ اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہوگا، موجودہ گورنر پنجاب نے نہ ہی آئین کے خلاف کوئی کام کیا اس لیے ہٹایا نہیں جا سکتا۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ موجودہ گورنر پر نہ تو بدانتظامی کا کوئی الزام ہے اور نہ ہی کسی عدالت کی طرف سے سزا ہوئی، آئین کے آرٹیکل 101 کی شق 3 کے مطابق گورنر صدر مملکت کی رضا مندی تک عہدے پر قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں دستور پاکستان کے اُصولوں پر قائم رہنے کے لیے پرعزم ہوں، آئین کا آرٹیکل 63 اے ممبران اسمبلی کو خریدنے جیسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ضروری ہے کہ موجودہ گورنر ایک صحت مند اور صاف جمہوری نظام کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لیے عہدے پر قائم رہیں۔