غیر قانونی تعمیرات پر ایس بی سی اے کے 6 افسران کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
ایس بی سی اے نے 6 افسران کو غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد نمبر 2 میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست پر ایس بی سی اے کے 6 افسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لیاقت آباد نمبر 2 میں قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت عالیہ نے درخواست پر بڑا حکم جاری کردیا اور ذمہ دار ایس بی سی اے افسران کو جاری کردہ شوکاز نوٹس ناکافی قرار دیدیا۔
عدالت نے تمام ذمہ دار افسران کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ ایس بی سی اے نے 6 افسران کو غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ دار افسران میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایاز شہاب، سینئر انسپکٹر زبیر مرتضی، انسپکٹر کلیم احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر شکیل جمالی، انسپکٹر فرقان یار خان اور ساجد علی بخاری شامل ہیں۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا، شوکاز نوٹس جیسی معمولی سی کارروائی ناکافی ہے۔ عدالت نے حکام کو ایس بی سی اے افسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
درخواست گزار مریم خاتون نے دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ پلاٹ نمبر 2/606 پر خلاف قانون گراؤنڈ پلس 6 منزلہ تعمیرات کر دی گئی ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد نمبر 2 میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست پر ایس بی سی اے کے 6 افسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لیاقت آباد نمبر 2 میں قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت عالیہ نے درخواست پر بڑا حکم جاری کردیا اور ذمہ دار ایس بی سی اے افسران کو جاری کردہ شوکاز نوٹس ناکافی قرار دیدیا۔
عدالت نے تمام ذمہ دار افسران کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ ایس بی سی اے نے 6 افسران کو غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ دار افسران میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایاز شہاب، سینئر انسپکٹر زبیر مرتضی، انسپکٹر کلیم احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر شکیل جمالی، انسپکٹر فرقان یار خان اور ساجد علی بخاری شامل ہیں۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا، شوکاز نوٹس جیسی معمولی سی کارروائی ناکافی ہے۔ عدالت نے حکام کو ایس بی سی اے افسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
درخواست گزار مریم خاتون نے دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ پلاٹ نمبر 2/606 پر خلاف قانون گراؤنڈ پلس 6 منزلہ تعمیرات کر دی گئی ہیں۔