عاقب جاوید کی وزیرِاعظم کے بورڈ کا پیٹرن انچیف بننے کی مخالفت
وزیرِاعظم بدلتے ہی پی سی بی کی پالیسیاں بھی بدل جاتی ہیں، سابق ٹیسٹ کرکٹر
لاہور:
سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ایک وزیر اعظم کو بورڈ کا پیٹرن انچیف نہیں ہونا چاہئے۔
پاکستان کے سابق مایہ ناز ٹیسٹ فاسٹ بالر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ وزیرِاعظم کو کرکٹ بورڈ کا پیٹرن انچیف نہیں ہونا چاہیے، ماضی میں زیادہ تر یہ ہی دیکھنے میں آیا ہے کہ وزیرِاعظم بدلتے ہی پی سی بی کی پالیسیاں بھی بدل جاتی ہیں۔
عداقب جاوید نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے حقیقت پر مبنی پالیساں بنانے کی ضرورت ہے، جس میں تسسلسل ہونا چاہیے، میرے نزدیک پاکستان کرکٹ میں ریجنز کا کردار ختم کرنا غلط پالیسی تھی، امید ہے کہ اب ان کو دو بارہ بحال کیاجائے گا۔ جونئیر لیگ کا کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا، انڈر 19 سطح پر دو یا تین روزہ کرکٹ کھلانے کی ضرورت ہے، ایسی پلاننگ کی جائے کہ بچے سال بھر مصروف رہیں۔
سابق فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ میں توازن لانا پڑے گا، کھیل کے ساتھ کرکٹرز کے لیے ضرورت کے مطابق ریسٹ بھی ضروری ہے، شاہین آفریدی اور حارث رؤف کاؤنٹی کھیلنے کے بعد مزید خطرناک ہوجائیں گے، دونوں کی یہ خوبی ہے کہ وہ بہت تیزی سے چیزوں کو سمجھنے، سیکھنے اور ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرے خیال میں تو اب حارث روف کو ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بھی خود کو تیار کرنا چاہیے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ایک وزیر اعظم کو بورڈ کا پیٹرن انچیف نہیں ہونا چاہئے۔
پاکستان کے سابق مایہ ناز ٹیسٹ فاسٹ بالر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ وزیرِاعظم کو کرکٹ بورڈ کا پیٹرن انچیف نہیں ہونا چاہیے، ماضی میں زیادہ تر یہ ہی دیکھنے میں آیا ہے کہ وزیرِاعظم بدلتے ہی پی سی بی کی پالیسیاں بھی بدل جاتی ہیں۔
عداقب جاوید نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے حقیقت پر مبنی پالیساں بنانے کی ضرورت ہے، جس میں تسسلسل ہونا چاہیے، میرے نزدیک پاکستان کرکٹ میں ریجنز کا کردار ختم کرنا غلط پالیسی تھی، امید ہے کہ اب ان کو دو بارہ بحال کیاجائے گا۔ جونئیر لیگ کا کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا، انڈر 19 سطح پر دو یا تین روزہ کرکٹ کھلانے کی ضرورت ہے، ایسی پلاننگ کی جائے کہ بچے سال بھر مصروف رہیں۔
سابق فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ میں توازن لانا پڑے گا، کھیل کے ساتھ کرکٹرز کے لیے ضرورت کے مطابق ریسٹ بھی ضروری ہے، شاہین آفریدی اور حارث رؤف کاؤنٹی کھیلنے کے بعد مزید خطرناک ہوجائیں گے، دونوں کی یہ خوبی ہے کہ وہ بہت تیزی سے چیزوں کو سمجھنے، سیکھنے اور ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرے خیال میں تو اب حارث روف کو ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بھی خود کو تیار کرنا چاہیے۔