حصص مارکیٹ مندی سے نکل آئی 64 پوائنٹس ریکور

انڈیکس 15278 ہوگیا، 49 فیصدشیئرپرائسز،مارکیٹ سرمائے میں 15.43 ارب کا اضافہ

انڈیکس 15278 ہوگیا، 49 فیصد شیئر پرائسز، مارکیٹ سرمائے میں 15.43 ارب کا اضافہ. فوٹو اے ایف پی

لاہور:
وفاقی حکومت کی جانب سے سرکلرڈیٹ پر قابو پانے کیلیے 82 ارب روپے مالیت کے ٹرم فنانس سرٹیفکیٹس کے اجرا، ٹی ایف سیزکی خریدار کمپنی اوجی ڈی سی ایل کوسالانہ 7.7 ارب روپے کا منافع ہونے کے علاوہ پی ایس اوسمیت حبکو، پیپکو ودیگر کمپنیوں کا سرکلرڈیٹ کم ہونے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو تیزی کا رحجان غالب رہا۔


49.37 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں15 ارب 43 کروڑ22 لاکھ3 ہزار401 روپے کا اضافہ ہوا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی''موڈیز انویسٹر سروسز'' کی جانب سے پاکستان کے بینکنگ سسٹم کا آئوٹ لک منفی رکھنے کا اعلان کیا گیا، اس کے باوجود بینکنگ سیکٹر میں ملا جلا رجحان رہا اور مارکیٹ پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوسکے کیونکہ ٹیلی کام کے علاوہ انرجی سیکٹر میں خریداری رحجان غالب رہا، ٹریڈنگ کے دوران سیمنٹ سیکٹر پر فروخت کا رحجان غالب رہا لیکن اس کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس64.46 پوائنٹس کے اضافے سے 15278.48 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس86.56 پوائنٹس کے اضافے سے 13038.45 اور کے ایم آئی30 انڈیکس203.88 پوائنٹس کے اضافے سے 27098.15 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت15 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ63 لاکھ32 ہزار950 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار318 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 157 کے بھائو میں اضافہ، 144 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سیمینس پاکستان کے بھائو40 روپے بڑھ کر940 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھائو 11.58 روپے بڑھ کر243.25 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھائو50 روپے کم ہوکر950 روپے اور ایبٹ لیبارٹریز کے بھائو10.38 روپے کم ہو کر 197.44 روپے ہوگئے۔
Load Next Story