چینی سائنسدانوں کو مریخ پر پانی کی موجودگی کے نئے شواہد مل گئے

رپورٹ کے مطابق آتش فشانی گڑھے میں ایمیزونیائی دور کے دوران مائع پانی موجود تھا

(فوٹو: ٹوئٹر)

کراچی:
چینی سائنسدانوں کو ایسے نئے شواہد ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ماضی میں مریخ پر پانی موجود تھا اور سرخ سیارے پر ہائیڈریٹڈ معدنیات موجود ہیں،جن سے اس سیارے پر مستقبل میں آنے والے انسان بردار مشنز ممکنہ طور پر فائدہ اٹھاسکیں گے۔

سائنس ایڈوانسز جریدے ميں شائع ہونے والی اس تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مریخ کی سطح پر پڑنے والے ایک بڑے آتش فشانی گڑھے میں 'ایمیزونیائی دور' کے دوران مائع پانی موجود تھا۔


یہ نتائج ان مفروضوں کو تقویت دیتے ہیں کہ مائع پانی کی سرگرمیاں مریخ پر اس سے پہلے پائی جانے والی سوچ سے کہیں زیادہ دیر تک برقرار رہی ہوں گی۔

تحقیق میں اس بات کی نشاندہی بھی ہوتی ہے کہ مریخ کی اس مخصوص جگہ پر اس وقت ہائیڈریٹڈ معدنیات اور ممکنہ طور پر برف کی شکل میں پانی کے کافی ذخائر موجود ہیں۔

Load Next Story