آسٹریلوی کرکٹرز کی بورڈ سے پارٹنرشپ برقرار
70 ملین ڈالر کی آمدنی میں سے 27.5 فیصد حصہ کھلاڑی ہی وصول کریں گے
ISLAMABAD:
آسٹریلوی کرکٹرز کی بورڈ سے پارٹنرشپ جاری رہے گی۔
آسٹریلوی کرکٹرز گزشتہ 20 برس سے بورڈ کی آمدنی میں باقاعدہ پارٹنر بنے ہوئے ہیں، اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان باقاعدہ ایم او یو طے پاتا ہے، کچھ عرصہ قبل اس حوالے سے بڑا تنازع بھی سامنے آچکا تاہم اس بار کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک برس کے ایم او یو پر اتفاق کرلیا ہے۔
کوویڈ کے کھیل اور آمدنی پر ہونے والے اثرات کی وجہ سے فی الحال طویل المدتی معاہدے سے گریز کیا گیا جس پر جلد ہی کام شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ ایک سالہ ایم او یو کے مطابق پلیئرز بدستور بورڈ کی ممکنہ 70 ملین ڈالر آمدنی میں سے 27.5 فیصد حصہ وصول کریں گے، اس کے ساتھ انھیں پرفارمنس پول سے الگ 2.5 فیصد ملے گا۔
تمام پلیئنگ گروپ میں کھلاڑیوں کے معاوضوں اور میچ فیس میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ویمنز نیشنل کرکٹ لیگ کے میچز کی تعداد 8 سے 12 کردی گئی جس سے پلیئرز کو میچ فیس کی مد میں اضافی 7 ہزار ڈالر ملیں گے، اس سے آسٹریلیا کی ڈومیسٹک ویمنز کرکٹرز کے معاوضوں میں بتدریج اضافہ بھی ہوتا جائے گا۔
اگلے ایم او یو دورانیے کے دوران گراس روٹ لیول پر کرکٹ کے فروغ پر 10 ملین ڈالر خرچ کیے جائیں گے، اس فنڈ میں سے 3 ملین ڈالر آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن کو ملیں گے جو وہ اپنے پریمیئر کرکٹ پروگرام اور ماسٹر ٹورز پر خرچ کرے گی۔ اس معاہدے پر بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نک ہوکلے اور کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ٹوڈ گرین برگ نے دستخط کیے۔
ہوکلے نے کہا کہ کوویڈ کی وجہ سے آمدنی پر بھی کافی منفی اثرات پڑے تاہم اس بار ہمارا سمر سیزن بھرپور رہا، بائیوسیکیورٹی پر بہت زیادہ اخراجات آئے ہیں، صورتحال اب معمول کی جانب گامزن ہے، ہم جلد ہی پلیئرز یونین کے ساتھ طویل المدتی معاہدے پر کام شروع کریں گے۔
آسٹریلوی کرکٹرز کی بورڈ سے پارٹنرشپ جاری رہے گی۔
آسٹریلوی کرکٹرز گزشتہ 20 برس سے بورڈ کی آمدنی میں باقاعدہ پارٹنر بنے ہوئے ہیں، اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان باقاعدہ ایم او یو طے پاتا ہے، کچھ عرصہ قبل اس حوالے سے بڑا تنازع بھی سامنے آچکا تاہم اس بار کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک برس کے ایم او یو پر اتفاق کرلیا ہے۔
کوویڈ کے کھیل اور آمدنی پر ہونے والے اثرات کی وجہ سے فی الحال طویل المدتی معاہدے سے گریز کیا گیا جس پر جلد ہی کام شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ ایک سالہ ایم او یو کے مطابق پلیئرز بدستور بورڈ کی ممکنہ 70 ملین ڈالر آمدنی میں سے 27.5 فیصد حصہ وصول کریں گے، اس کے ساتھ انھیں پرفارمنس پول سے الگ 2.5 فیصد ملے گا۔
تمام پلیئنگ گروپ میں کھلاڑیوں کے معاوضوں اور میچ فیس میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ویمنز نیشنل کرکٹ لیگ کے میچز کی تعداد 8 سے 12 کردی گئی جس سے پلیئرز کو میچ فیس کی مد میں اضافی 7 ہزار ڈالر ملیں گے، اس سے آسٹریلیا کی ڈومیسٹک ویمنز کرکٹرز کے معاوضوں میں بتدریج اضافہ بھی ہوتا جائے گا۔
اگلے ایم او یو دورانیے کے دوران گراس روٹ لیول پر کرکٹ کے فروغ پر 10 ملین ڈالر خرچ کیے جائیں گے، اس فنڈ میں سے 3 ملین ڈالر آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن کو ملیں گے جو وہ اپنے پریمیئر کرکٹ پروگرام اور ماسٹر ٹورز پر خرچ کرے گی۔ اس معاہدے پر بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نک ہوکلے اور کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ٹوڈ گرین برگ نے دستخط کیے۔
ہوکلے نے کہا کہ کوویڈ کی وجہ سے آمدنی پر بھی کافی منفی اثرات پڑے تاہم اس بار ہمارا سمر سیزن بھرپور رہا، بائیوسیکیورٹی پر بہت زیادہ اخراجات آئے ہیں، صورتحال اب معمول کی جانب گامزن ہے، ہم جلد ہی پلیئرز یونین کے ساتھ طویل المدتی معاہدے پر کام شروع کریں گے۔