کالج لیکچررز کی بھوک ہڑتال چوتھے روز میں داخل ہوگئی
سپلا کے تحت کی جانیوالی 18روزہ بھوک ہڑتال 17مارچ تک جاری رہے گی
سندھ کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ کی جانب سے ان پرپولیس تشدداورصوبائی محکمہ تعلیم میں جاری کرپشن کے خلاف بھوک ہڑتال کاسلسلہ جاری ہے اورسرکاری کالجوں کے اساتذہ کی جانب سے کراچی پریس کلب پرجاری علامتی بھوک ہڑتال آج پیرکو چوتھے روزمیں داخل ہوگئی۔
علامتی بھوک ہڑتال جمعہ سے شروع کی گئی تھی جس کااعلان سندھ پروفیسراینڈ لیکچررایسوسی ایشن(سپلا) کی جانب سے کیاگیاتھا،18روزہ علامتی بھوک ہڑتال 17مارچ تک جاری رہے گی،18مارچ کو سندھ پروفیسر اینڈ لیکچررایسوسی ایشن(سپلا) کے تحت صوبے کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ ڈی جے سائنس کالج سے وزیراعلیٰ ہائوس تک احتجاجی ریلی نکالیں گے، واضح رہے کہ سپلا کی جانب سے کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کاسلسلہ 28فروری سے اس وقت شروع کیا گیا تھاجب ایک روزقبل 27 فروری کواساتذہ کی جانب سے صوبائی محکمہ تعلیم میں جاری کرپشن اوربدعنوانی کے خلاف اساتذہ کی احتجاجی ریلی پر پولیس نے تشددکرتے ہوئے ان پر واٹرکینن کابے دریغ استعمال کیاتھا، سرکاری کالجوں کے اساتذہ 4درجاتی فارمولے کے تحت اگلے گریڈزمیں ترقی کامطالبہ کررہے تھے۔
علامتی بھوک ہڑتال جمعہ سے شروع کی گئی تھی جس کااعلان سندھ پروفیسراینڈ لیکچررایسوسی ایشن(سپلا) کی جانب سے کیاگیاتھا،18روزہ علامتی بھوک ہڑتال 17مارچ تک جاری رہے گی،18مارچ کو سندھ پروفیسر اینڈ لیکچررایسوسی ایشن(سپلا) کے تحت صوبے کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ ڈی جے سائنس کالج سے وزیراعلیٰ ہائوس تک احتجاجی ریلی نکالیں گے، واضح رہے کہ سپلا کی جانب سے کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کاسلسلہ 28فروری سے اس وقت شروع کیا گیا تھاجب ایک روزقبل 27 فروری کواساتذہ کی جانب سے صوبائی محکمہ تعلیم میں جاری کرپشن اوربدعنوانی کے خلاف اساتذہ کی احتجاجی ریلی پر پولیس نے تشددکرتے ہوئے ان پر واٹرکینن کابے دریغ استعمال کیاتھا، سرکاری کالجوں کے اساتذہ 4درجاتی فارمولے کے تحت اگلے گریڈزمیں ترقی کامطالبہ کررہے تھے۔