وزیرِ اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی ٹاسک فورس تشکیل
ٹاسک فورس آج شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے، وزیراعظم کی ہدایت
وزیرِ اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی پر فوری طور پر ٹاسک فورس تشکیل دے دیا گیا، وزیراعظم نے ہدایت جاری کی ہے کہ ٹاسک فورس آج شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت حالیہ گرمی کی شدید لہر اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر اعلی سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء خورشید شاہ، شیری رحمان، احساس الرحمن مزاری، طارق بشیر چیمہ، مریم اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹینینٹ جنرل اختر نواز، اور متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی، جب کہ وفاقی وزیرِ تعلیم رانا تنویر حسین اور صوبائی چیف سیکٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کو حالیہ گرمی کی شدید لہر کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ گرمی کی شدید لہر کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر سب سے ذیادہ نتاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ملک ہے، جب کہ پاکستان کو گلیشیئرز کے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود پانی کی کمی کا خطرہ بھی لاحق ہے اور اس صورتحال کے براہِ راست اثرات پاکستان کی زراعت پر مرتب ہوتے ہیں۔
وزیرِ اعظم کی ہنگامی بنیادوں پر اس حوالے سے جامع حکمتِ عملی مرتب کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے بچاؤ کیلئے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے، بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے بھی آئندہ مون سون سے پہلے فوری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
وزیرِ اعظم کو چولستان میں پانی کی قلت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ جس پر وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ چولستان میں انسانی بستیوں اور جانوروں کیلئے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے چولستان میں حالیہ گرمی کی شدید لہر میں فوری امدادی سرگرمیوں کو یقینی بنائیں۔
وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہنزہ کا فوری دورہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہنزہ میں شسپر گلیشئیر واقعے میں منہدم ہوئے پُل کو فوری تعمیر کیا جائے، اور پُل کی تعمیر پر پیش رفت کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارتِ تعلیم کو سرکاری اسکولوں میں حالیہ گرمی کہ شدید لہر سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد اور نجی اسکولوں کو ان پر عملدرآمد کیلئے احکامات جاری کرنے کی بھی ہدایت کی، جب کہ وزراتِ صحت کو فوری طور پر کووڈ 19 کے نئے سب ویرینٹ کے حوالے سے تحقیق اور اس کے ممکنہ اثرات پر بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کئے۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی پر فوری طور پر ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ ٹاسک فورس آج شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔ ٹاسک فورس میں متعلقہ وفاقی وزراء، سیکٹریز، صوبائی چیف سیکٹریز و متعلقہ صوبائی سیکٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اعلی افسران شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم نے حکم دیا کہ ٹاسک فورس ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے، شسپر گلیشئیر واقعے جیسے واقعات سے مسقبل میں بچاؤ، غذائی اور پانی کی قلت سے بچنے کیلئے اقدامات، پانی کے بچاؤ و موجودہ ذخائر کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کیلئے جامع حکمتِ عملی مرتب کرکے فوری عمل درآمد کیلئے فوری اقدامات کرے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت حالیہ گرمی کی شدید لہر اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر اعلی سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء خورشید شاہ، شیری رحمان، احساس الرحمن مزاری، طارق بشیر چیمہ، مریم اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹینینٹ جنرل اختر نواز، اور متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی، جب کہ وفاقی وزیرِ تعلیم رانا تنویر حسین اور صوبائی چیف سیکٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کو حالیہ گرمی کی شدید لہر کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ گرمی کی شدید لہر کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر سب سے ذیادہ نتاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ملک ہے، جب کہ پاکستان کو گلیشیئرز کے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود پانی کی کمی کا خطرہ بھی لاحق ہے اور اس صورتحال کے براہِ راست اثرات پاکستان کی زراعت پر مرتب ہوتے ہیں۔
وزیرِ اعظم کی ہنگامی بنیادوں پر اس حوالے سے جامع حکمتِ عملی مرتب کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے بچاؤ کیلئے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے، بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے بھی آئندہ مون سون سے پہلے فوری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
وزیرِ اعظم کو چولستان میں پانی کی قلت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ جس پر وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ چولستان میں انسانی بستیوں اور جانوروں کیلئے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے چولستان میں حالیہ گرمی کی شدید لہر میں فوری امدادی سرگرمیوں کو یقینی بنائیں۔
وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہنزہ کا فوری دورہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہنزہ میں شسپر گلیشئیر واقعے میں منہدم ہوئے پُل کو فوری تعمیر کیا جائے، اور پُل کی تعمیر پر پیش رفت کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارتِ تعلیم کو سرکاری اسکولوں میں حالیہ گرمی کہ شدید لہر سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد اور نجی اسکولوں کو ان پر عملدرآمد کیلئے احکامات جاری کرنے کی بھی ہدایت کی، جب کہ وزراتِ صحت کو فوری طور پر کووڈ 19 کے نئے سب ویرینٹ کے حوالے سے تحقیق اور اس کے ممکنہ اثرات پر بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کئے۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی پر فوری طور پر ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ ٹاسک فورس آج شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔ ٹاسک فورس میں متعلقہ وفاقی وزراء، سیکٹریز، صوبائی چیف سیکٹریز و متعلقہ صوبائی سیکٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اعلی افسران شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم نے حکم دیا کہ ٹاسک فورس ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے، شسپر گلیشئیر واقعے جیسے واقعات سے مسقبل میں بچاؤ، غذائی اور پانی کی قلت سے بچنے کیلئے اقدامات، پانی کے بچاؤ و موجودہ ذخائر کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کیلئے جامع حکمتِ عملی مرتب کرکے فوری عمل درآمد کیلئے فوری اقدامات کرے۔