ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے وزیراعظم خود میدان میں نکل آئے
شہباز شریف کے ساتھ ہونے والے ورچوئل اجلاس میں فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنماوں نے متعدد تجاویز پیش کردیں
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں ڈالر کی اڑان روکنے کے لیے فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنماوں سے زوم پر ملاقات کی جس میں فارکیس ایسوسی ا یشن کے رہنماوں نے وزیراعظم کو انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت نیچنے لانے، آئی ایم ایف کو راضی، امپورٹ بل کم، لگژری اشیا کی درآمدات پر 6 ماہ کیلئے فوری طور پر پابندی عائد کرنے، شرح سود میں کمی لانے سمیت دیگر اہم تجاویز دے دیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ زوم اجلاس کے بعد فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنما ملک بوستان نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات مفید اور مثبت رہی ہے اور وزیراعظم کو شرح مبادلہ میں استحکام کیلئے مختلف تجاویز دی ہیں توقع ہے کہ جلد شرح مبادلہ میں استحکام آئے گا۔
مزید پڑھیے: وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ڈالر نیچے لانے کیلئے انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ کم کرنے کی تجویز دی ہے، انٹر بینک میں اگر ڈالر ایک روپے نیچے آتا ہے تو اوپن مارکیٹ میں دو روپے نیچے لائیں گے جبکہ لگژری آئٹمز کی درآمد پر فوری پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔
ملک بوستان نے بتایا کہ تین ارب ڈالر کی لگژری گاڑیاں درآمد ہورہی ہیں اور اس حوالے سے لگژری گاڑیوں کی درآمد پر 6 ماہ کیلئے پابندی کی تجویز دی گئی ہے، حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئی ایم ایف کو راضی کرنا ضروری ہے، 1998 میں ڈالر 44 روپے کا تھا جو بڑھ کر 68 روپے پر چلا گیا اس وقت ذرمبادلہ کے ذخائر صرف 40 کروڑ ڈالر تھے۔
وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ زوم اجلاس کے بعد فاریکس ایسوسی ایشن کے رہنما ملک بوستان نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات مفید اور مثبت رہی ہے اور وزیراعظم کو شرح مبادلہ میں استحکام کیلئے مختلف تجاویز دی ہیں توقع ہے کہ جلد شرح مبادلہ میں استحکام آئے گا۔
مزید پڑھیے: وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ڈالر نیچے لانے کیلئے انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ کم کرنے کی تجویز دی ہے، انٹر بینک میں اگر ڈالر ایک روپے نیچے آتا ہے تو اوپن مارکیٹ میں دو روپے نیچے لائیں گے جبکہ لگژری آئٹمز کی درآمد پر فوری پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔
ملک بوستان نے بتایا کہ تین ارب ڈالر کی لگژری گاڑیاں درآمد ہورہی ہیں اور اس حوالے سے لگژری گاڑیوں کی درآمد پر 6 ماہ کیلئے پابندی کی تجویز دی گئی ہے، حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئی ایم ایف کو راضی کرنا ضروری ہے، 1998 میں ڈالر 44 روپے کا تھا جو بڑھ کر 68 روپے پر چلا گیا اس وقت ذرمبادلہ کے ذخائر صرف 40 کروڑ ڈالر تھے۔