ڈالر کی قیمت نے ایک بار پھر نیا ریکارڈ قائم کردیا
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک روپیہ 50 پیسے اضافے سے 198 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر ریکارڈ ہوئی
TAIPEI:
ڈالر کی اونچی اڑان کا تسلسل برقرار ہے، منگل کو ڈالر کی قیمت 197 روپے ہونے کے بعد ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تاہم مارکیٹ بند ہونے تک انٹربینک قیمت 195.74 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیاسی و معاشی افق پر غیر یقینی صورتحال، حکومت کی جانب سے سیاسی دباؤ کی بناء پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا غیر معروف فیصلہ کرنے سے گریز اور آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے نئی شرائط نے منگل کو بھی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کو مزید بے قدر کیا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 195 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پیر کو ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں مزید 2 روپے 81 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر کی قیمت ایک موقع پر 196.99 روپے کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تاہم شام تک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قدر 1.56 روپے کے اضافے سے 195.74 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 1 روپیہ 50 پیسے کا اضافہ ہوا اور قیمت 198 کی نئی بلند ترین سطح پر ریکارڈ ہوئی۔
ایک روز قبل پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد 1.66 روپے کے اضافے سے 194.18 روپے کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.80 روپے کے اضافے سے 196.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
مزید پڑھیں: ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
ماہرین کا کہنا تھا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے کمی درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے جیسے عوامل کے باعث ڈالر کے طلب اور رسد کا توازن بگڑا۔ جو ڈالر کی قدر میں اضافے کا باعث بنا۔
واضح رہے کہ ملکی میں سیاسی بحران کے باعث ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
ڈالر کی اونچی اڑان کا تسلسل برقرار ہے، منگل کو ڈالر کی قیمت 197 روپے ہونے کے بعد ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تاہم مارکیٹ بند ہونے تک انٹربینک قیمت 195.74 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیاسی و معاشی افق پر غیر یقینی صورتحال، حکومت کی جانب سے سیاسی دباؤ کی بناء پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا غیر معروف فیصلہ کرنے سے گریز اور آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے نئی شرائط نے منگل کو بھی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کو مزید بے قدر کیا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 195 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پیر کو ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں مزید 2 روپے 81 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر کی قیمت ایک موقع پر 196.99 روپے کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تاہم شام تک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قدر 1.56 روپے کے اضافے سے 195.74 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 1 روپیہ 50 پیسے کا اضافہ ہوا اور قیمت 198 کی نئی بلند ترین سطح پر ریکارڈ ہوئی۔
ایک روز قبل پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد 1.66 روپے کے اضافے سے 194.18 روپے کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.80 روپے کے اضافے سے 196.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
مزید پڑھیں: ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
ماہرین کا کہنا تھا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے کمی درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے جیسے عوامل کے باعث ڈالر کے طلب اور رسد کا توازن بگڑا۔ جو ڈالر کی قدر میں اضافے کا باعث بنا۔
واضح رہے کہ ملکی میں سیاسی بحران کے باعث ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔