امریکی ڈالر کی اونچی اڑان جاری ڈبل سنچری مکمل کرلی
انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 2.65 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 2 روپے کا اضافہ
RAWALPINDI:
ڈالر کی اونچی اڑان کا تسلسل برقرار ہے اور امریکی کرنسی کی قیمت ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
سیاسی اور معاشی افق پر غیر یقینی صورتحال، حکومت کی جانب سے سیاسی دباؤ کی بناء پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے جیسے اقدامات جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم بحالی کے خدشات نے آج بھی روپے کو بے قدر اور ڈالر کو مضبوط سے مضبوط تر کیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے ریٹ 200 روپے ہوگئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.65 روپے کے اضافے سے 198.39 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگا ہوکر 200.50 روپے تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت نے ایک بار پھر نیا ریکارڈ قائم کردیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاملات طے پانے تک روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ نہیں رکے گا۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے کافی ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے کمی ، درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے جیسے عوامل کے باعث ڈالر کی طلب و رسد کا توازن بگڑگیا ہے جو اسکی قدر میں تیزی سے اضافے کا باعث بن گیا ہے۔
ڈالر کی اونچی اڑان کا تسلسل برقرار ہے اور امریکی کرنسی کی قیمت ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
سیاسی اور معاشی افق پر غیر یقینی صورتحال، حکومت کی جانب سے سیاسی دباؤ کی بناء پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے جیسے اقدامات جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم بحالی کے خدشات نے آج بھی روپے کو بے قدر اور ڈالر کو مضبوط سے مضبوط تر کیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے ریٹ 200 روپے ہوگئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.65 روپے کے اضافے سے 198.39 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگا ہوکر 200.50 روپے تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت نے ایک بار پھر نیا ریکارڈ قائم کردیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاملات طے پانے تک روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ نہیں رکے گا۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے کافی ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں تسلسل سے کمی ، درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے جیسے عوامل کے باعث ڈالر کی طلب و رسد کا توازن بگڑگیا ہے جو اسکی قدر میں تیزی سے اضافے کا باعث بن گیا ہے۔