چین میں زمین بوس ہونے والے طیارے کو جان بوجھ کر گرایا گیا تھا انکوائری رپورٹ
طیارے میں نہ تو کوئی تکنیکی خرابی پیدا ہوئی تھی اور نہ ہی پائلٹ کو کسی فنی خرابی کا سامنا تھا
ISLAMABAD:
چین میں رواں برس مارچ میں مسافر بردار طیارے کے تباہ ہونے سے 132 افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں جہاز کو جان بوجھ کر زمین بوس کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ماہرین نے چین کے تباہ ہونے والے بوئنگ طیارے کے بلیک باکس کی جانچ پڑتال اور حادثے کی انکوائری مکمل کرلی ہے۔ طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ میں ہولناک انکشافات کیے گئے ہیں۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثہ طیارے میں کسی بھی قسم کی تکنیکی یا فنی خرابی پیدا ہونے سے نہیں ہوا تھا۔ طیارے میں کسی بھی خرابی کے کوئی ثبوت نہیں ملے اور نہ یہ انسانی غلطی سے ہونے والا حادثہ تھا۔
ان معلومات کی روشنی میں امریکی ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یا تو پائلٹ نے خود کسی بھی وجہ سے طیارے کو زمین پر گرایا یا پھر یا کوئی اور شخص زبردستی کاک پٹ میں داخل ہوا ہو اور اس نے جہاز کا رُخ زمین طرف کردیا ہو۔
یہ خبر پڑھیں : چین کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ، 133 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
دوسری جانب امریکی حکومت کے عہدیداروں اور طیارہ بنانے والی امریکی کمپنی بوئنگ سے رپورٹ پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن دونوں نے انکار کر دیا۔ چین کی جانب سے رپورٹ پر ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس 21 مارچ کو چین میں مسافر بردار بوئنگ طیارہ 29 ہزار فٹ کی بلندی سے پہاڑوں میں جا گرا تھا جس کے نتیجے میں 132 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔
چین میں رواں برس مارچ میں مسافر بردار طیارے کے تباہ ہونے سے 132 افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں جہاز کو جان بوجھ کر زمین بوس کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ماہرین نے چین کے تباہ ہونے والے بوئنگ طیارے کے بلیک باکس کی جانچ پڑتال اور حادثے کی انکوائری مکمل کرلی ہے۔ طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ میں ہولناک انکشافات کیے گئے ہیں۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثہ طیارے میں کسی بھی قسم کی تکنیکی یا فنی خرابی پیدا ہونے سے نہیں ہوا تھا۔ طیارے میں کسی بھی خرابی کے کوئی ثبوت نہیں ملے اور نہ یہ انسانی غلطی سے ہونے والا حادثہ تھا۔
ان معلومات کی روشنی میں امریکی ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یا تو پائلٹ نے خود کسی بھی وجہ سے طیارے کو زمین پر گرایا یا پھر یا کوئی اور شخص زبردستی کاک پٹ میں داخل ہوا ہو اور اس نے جہاز کا رُخ زمین طرف کردیا ہو۔
یہ خبر پڑھیں : چین کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ، 133 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
دوسری جانب امریکی حکومت کے عہدیداروں اور طیارہ بنانے والی امریکی کمپنی بوئنگ سے رپورٹ پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن دونوں نے انکار کر دیا۔ چین کی جانب سے رپورٹ پر ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس 21 مارچ کو چین میں مسافر بردار بوئنگ طیارہ 29 ہزار فٹ کی بلندی سے پہاڑوں میں جا گرا تھا جس کے نتیجے میں 132 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔