کوئٹہ کے جنگلات میں آتشزدگی پر مظاہرین کا اہم شاہراؤں پر احتجاج وزیراعظم کا نوٹس
12 روز سے جاری آتشزدگی کے باعث چلغوزے اور صنوبر سمیت متعدد اقسام کے ہزاروں درخت جل کر راکھ ہوچکے ہیں
کراچی:
پلاسپن کے جنگلات میں لگی آگ پانچ کلومیٹر سے زائد جنگل کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، 12 روز سے جاری خوفناک آتشزدگی کے باعث صنوبر اور چلغوزے کے ہزاروں قیمتی درخت جل کر خاکستر ہوچکے ہیں، جب کہ آگ پر قابو پانے کی خاطر تین افراد جھلس کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب، خیبرپختون خوا اور بلوچستان کے سنگھم میں واقع خوبصورت ضلع موسیٰ خیل کے علاقے میں پلاسپین کی جنگلات میں گزشتہ 12 روز سے لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، جب کہ اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش میں تین افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔
آگ کو بے قابو ہوئے 12 روز گزر گئے مگر صوبائی حکومت اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس پر علاقہ مکینوں کی جانب سے شدید مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ڈی آئی خان اور کوئٹہ کی اہم شاہراؤں کو ہر قسم کی ٹریفک کےلیے بند کردیا ہے۔
اسپتال ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ آگ بجھانے کی کوشش میں اب تک تین افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ آگ کی لپیٹ میں آکر چلغوزے، دیودار، پلوس، صنوبر اور زیتون کے کروڑوں روپے کے ہزاروں درخت جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ کو ایک ہیلی کاپٹر سے بجھانا تاحال ممکن نہیں ہوسکا ہے کیوں کہ 9 مئی کو لگنے والی آگ اب تک جنگل کے پانچ کلو میٹر سے زائد علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔؎
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹر ژوب ائیرپورٹ پر موجود ہےجو امدادی کارروائیوں میں حصہ لے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا جنگلات میں آتشزدگی پر نوٹس
وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں صنوبر کے درختوں کو آگ لگنے کا نوٹس لیا اور آگ بجھانے کی کوشش میں جاں بحق افراد کی موت پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنگلات کی آگ پر قابو کےلیے ہنگامی امداد کے وفاقی اداروں کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی یے۔
وزیراعظم نے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر سات کلومیٹر کے دائرے میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت دیں اور واقعے کی تحقیقات کرنے کا بھی حکم دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ذمہ داروں کا تعین کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور بڑے برن سینٹرز منتقل کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہیں۔
پلاسپن کے جنگلات میں لگی آگ پانچ کلومیٹر سے زائد جنگل کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، 12 روز سے جاری خوفناک آتشزدگی کے باعث صنوبر اور چلغوزے کے ہزاروں قیمتی درخت جل کر خاکستر ہوچکے ہیں، جب کہ آگ پر قابو پانے کی خاطر تین افراد جھلس کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب، خیبرپختون خوا اور بلوچستان کے سنگھم میں واقع خوبصورت ضلع موسیٰ خیل کے علاقے میں پلاسپین کی جنگلات میں گزشتہ 12 روز سے لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، جب کہ اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش میں تین افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔
آگ کو بے قابو ہوئے 12 روز گزر گئے مگر صوبائی حکومت اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس پر علاقہ مکینوں کی جانب سے شدید مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ڈی آئی خان اور کوئٹہ کی اہم شاہراؤں کو ہر قسم کی ٹریفک کےلیے بند کردیا ہے۔
اسپتال ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ آگ بجھانے کی کوشش میں اب تک تین افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ آگ کی لپیٹ میں آکر چلغوزے، دیودار، پلوس، صنوبر اور زیتون کے کروڑوں روپے کے ہزاروں درخت جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ کو ایک ہیلی کاپٹر سے بجھانا تاحال ممکن نہیں ہوسکا ہے کیوں کہ 9 مئی کو لگنے والی آگ اب تک جنگل کے پانچ کلو میٹر سے زائد علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔؎
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹر ژوب ائیرپورٹ پر موجود ہےجو امدادی کارروائیوں میں حصہ لے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا جنگلات میں آتشزدگی پر نوٹس
وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں صنوبر کے درختوں کو آگ لگنے کا نوٹس لیا اور آگ بجھانے کی کوشش میں جاں بحق افراد کی موت پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنگلات کی آگ پر قابو کےلیے ہنگامی امداد کے وفاقی اداروں کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی یے۔
وزیراعظم نے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر سات کلومیٹر کے دائرے میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت دیں اور واقعے کی تحقیقات کرنے کا بھی حکم دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ذمہ داروں کا تعین کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور بڑے برن سینٹرز منتقل کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہیں۔